Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 139
حقوق العباد کی تلافی یا معافی 
اللہ کے جن بندوں کے حقوق آپ کے ذمہ ہوں‘ جن کی کبھی آپ نے حق تلفی کی ہو‘ جن کو ستایا ہو‘ جن کا کبھی دل دکھایا ہو‘ ان سب سے معاملہ صاف کیجئے‘ معاف کرائیے یا بدلہ دیجئے‘ اگر کسی کی امانت ہو تو اسکو ادا کیجئے‘ جن امور کے متعلق وصیت کرنی ہو ان کے متعلق وصیت نامہ لکھ دیجئے اور سوچ سمجھ کے اور استخارہ کرکے جانے کا دن اور وقت مقرر کر لیجئے۔ روانگی کا دن آنے سے پہلے ہی تمام انتظامات اور تیاریوں سے فارغ ہو جائیے تاکہ روانگی پورے اطمینان سے ہو سکے۔ 
گھرسے روانگی 
جب روانگی کا وقت آئے تو خوب خشوع وخضوع سے دو رکعت نفل نماز گھر میں پڑھئے اور سلام پھیرنے کے بعد سفر میں سہولت دعا فیت کی اور معاصی سے حفاظت کی‘ اور حج مبرور ۱؎ اور زیارت مقبولہ نصیب ہونے کی پوری الحاح سے دعا کر 

۱؎ 	حج مبرور وہ حج ہے جو ظاہر اور باطن کے لحاظ سے صحیح اور قابل قبول ہو۔ 
کے اہل خانہ سے رخصت ہو جائیے۔ 
یاد ہو تو گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھئے :
((بِسْمِ اللّٰہِ اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ وَ لاَ حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا  بِاللّٰہِ))
یہ دعایادنہ ہو تو صرف بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیِمْ پڑھ کر نکلئے۔
جب سواری پر سوار ہوں 
پھر جب آپ سواری پر مثلاً ریل پر سوار ہوں‘ اور وہ روانہ ہونے لگے تو اللہ کی حمد کیجئے اور اس کا شکر ادا کیجئے کہ اس نے ہماری راحت اور سہولت کے لیے دنیا میں یہ سواریاں مہیا فرمائیں اور اتنے بڑے بڑے سفروں کو ہمارے لیے آسان کر دیا۔ 
اور یاد ہو تو یہ دعا پڑھئے :
((سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَ مَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَاِنَّا اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ))
امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک ایک جگہ سے کئی کئی حاجی ساتھ روانہ ہوتے ہیں (اور یہی بہتر بھی ہے) تو جب ٹرین روانہ ہو جائے اور اپنے اپنے سامان وغیرہ کی طرف سے سب ساتھی مطمئن ہو جائیں تو کسی ایک سمجھ دار ساتھی کو قافلہ کا امیر بنالیجئے ۱؎ اور یہ بھی طے کر لیجئے کہ اس پورے سفر میں حج کے مسائل اور اس کا طریقہ اور اس کے علاوہ بھی دین کی اور ضروری باتیں سیکھنے‘ سکھانے کا سلسلہ انشاء اللہ جاری رکھیں گے۔ جن لوگوں کو ساری عمر دین سیکھنے کی نوبت نہیں آتی انہیں حج کے سفر میں اس کا کافی موقع مل جاتا ہے۔ الغرض سوچ سمجھ کے پورے قافلہ کا ایک تعلیمی نظام بنالیجئے‘ یہ بڑی اہم اور کام کی بات ہے۔ حج کو جانے والے بکثرت ایسے ہوتے ہیں جنہیں نماز پڑھنا بھی نہیں آتا ہے اور بیچارے بعض تو کلمے تک سے ناواقف ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی دینی تعلیم پر وقت صرف کرنا بلاشبہ نوافل اور ذکر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter