محسوس کرتا ہے کہ کوئی رہبر ومربی اپنی ذاتی نگرانی میں ایک گونہ سکون واطمینان کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔
اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر ان گنت اداروں نے اس کو شائع کیا ہے۔ اسی سعادت کے حصول کے لیے ہم نے اس کتاب کی کتابت ومعیار کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے تاکہ عام قارئین خصوصاً عازمین حج کے لیے اس کے باطنی حسن سے استفادہ کر کے ظاہری جاذبیت مزید شوق پیدا کرنے کا سبب بن سکے۔ اسی مقصد کے تحت اس کے معیار کو خوب تراور لاگت کو کم تر کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔
محترم عاز مین حج !
حج وہ عبادت ہے جس میں متعدد ایسے مواقع آتے ہیں جن کے بارے میں حضور سرور کائنات e نے دعا کی قبولیت کا ذکر فرمایا ہے۔
آپ سے گزارش ہے کہ ایسے موقعوں پر اپنی دعائوں میں خصوصاً پیغمبر اسلام حضور سرور کائنات فخر موجوداتؐ صحابہ کرامؓ ‘ اہل بیت عظام‘ ائمہ مجتہدین‘ علماء ومشائخ کے لئے بلندی درجات کی دعا فرمائیں کیونکہ انہی اکابرین کی محنت کے سبب یہ دین ہم تک پہنچا ہے۔
نیز اس قبولیت دعا کے موقع پر جہاں آپ ملت اسلامیہ اور اپنے اہل خانہ کی فلاح وبہبود کی دعا کریں وہاں مجھ حقیرونا چیز کیلئے بھی دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے اور میرے اہل خانہ خصوصاً والدین کو راہ ہدایت پر استقامت کے ساتھ نیکی کی استطاعت اور فلاح دارین عطا فرمائے اور آخرت میں حضور شفیع المذنبین e کی شفاعت نصیب ہو۔ آمین ثم آمین
والسلام
عبدالقدیر
xxxx
خوش آنکہ بندم در رہت بر ناقہ محمل ازوطن
خیزم چو گرد‘ ا قسم چو اشک ‘ آیم بسر غلطم بہ تن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مرتب کی طرف سے
اگلے صفحہ سے جو مضمون شروع ہو رہا ہے دراصل یہ ایک خط ہے جو ۱۳۶۹ھ