Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

7 - 139
مسائل حج سے واقفیت اور صلاح وتقویٰ کے علاوہ حج کا تجربہ بھی رکھتا ہو تو نورعلیٰ نور‘ بس ان سے اجازت لے کر ان کے ساتھیوں میں شامل ہو جائیے اور پورے سفر میں ان کے مشورو ں پر عمل کیجئے۔ لیکن اس کی پوری احتیاط کیجئے کہ آپ ان کے لیے تکلیف کا سبب نہ بنیں۔ اللہ کے صالح بندے چونکہ عام لوگوں سے زیادہ حساس اور لطیف مزاج ہوتے ہیں اس لیے خلاف مزاج باتوں سے انہیں دوسرے لوگوں سے زیادہ تکلیف پہنچتی ہے اگرچہ زبان سے وہ اس کا اظہار نہ کریں۔ 
ساتھ رکھنے کی چند کتابیں 
حج میں کچھ دینی کتابیں بھی ضرور اپنے ساتھ رکھئے کم ازکم ایک کتاب ایسی ہو جس سے بوقت ضرورت حج کے مسائل معلوم ہو سکیں اور ایک دو کتابیں ایسی ہوں جس کے مطالعہ سے آپ کے دل میں عشق و محبت اور خوف و خشیت کی وہ کیفیات پیدا ہوں جو دراصل حج کی اور ہر دینی عمل کی روح ہیں۔ ضروری مسائل کے لیے مولانا احتشام الحسن صاحب کا ندھلوی کی ’’ رفیق حج‘‘ یا مولانا مفتی سعید احمد صاحب (سہارنپوری) کی مختصر کتاب ’’ حج وزیارت کا مسنون طریقہ‘‘ کافی ہے اور کیفیات و جذبات پیدا کرنے کے لیے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب مدظلہ کی کتاب ’’ فضائل حج‘‘ ’’ اور الفرقان ‘‘ کے ’’ حج نمبر‘‘ کے بعض مضامین قابل مطالعہ ہیں۔ ۱؎ 
ان کے علاوہ عمومی دینی مطالعہ اور تعلیم کے لیے اس عاجز کی تالیف ’’ اسلام کیا ہے؟ ‘‘ انشاء اللہ کافی ہے۔ یہ کتابیں اس سفر میں خود اپنے مطالعہ میں رکھئے‘ دوسروں کو پڑھوائیے اور بے پڑھے بھائیوں کو پڑھ کر سنائیے‘ اس مشغلہ میں آپ کا جتنا وقت گزرے گا انشاء اللہ اعلیٰ درجہ کی عبادت میں گزرے گا۔ 
اخلاص اور تصحیح نیت 
سفر شروع کرنے سے پہلے نیت کا جائزہ لیجئے اور صرف اللہ کے حکم کی تعمیل اور اس کی رضا کے حصول اور آخرت کے ثواب کو اپنا مقصد بنائیے۔ اس کے سوا کوئی چیز آپ کے لیے اس مقدس سفر کا اصل محرک نہ ہو۔ اللہ کے یہاں وہی عمل 

۱؎ 	یہ کتاب جو اس وقت آپ کے سامنے ہے اس میں حج نمبر ۶۸ھ اور حج نمبر ۶۹ھ و ۷۰ھ کے وہ خاص خاص مضامین جمع کر دیے گئے ہیں جو عشق و محبت اور خوف وخشیت کی کیفیات پیدا کرنے اور ابھارنے میں خصوصیت سے مفید ہو سکتے ہیں اور حج کا طریقہ بتانے کے لیے بھی اب یہی کتاب کافی ہے اس لیے اب اگر صرف یہی کتاب ’’ آپ حج کیسے کریں‘‘ ساتھ رکھی جائے تو انشاء اللہ کافی حدتک دونوں مقصد اسی سے حاصل ہو سکتے ہیں‘ اللہ کے بہت سے بندوں نے اپنا تجربہ بھی یہی بتایا ہے۔ 
قبول ہوتا ہے جو صرف اس کے حکم کی تعمیل میں اور اس کی رضا کے لیے کیا گیا ہو۔ 
گناہوں سے توبہ واستغفار 
روانگی سے پہلے سارے چھوٹے بڑے گناہوں سے سچے دل سے توبہ و استغفار کیجئے‘ تاکہ گناہوں کی گندگی سے صاف ستھرے ہو کر آپ اپنے مولا کے دربار میں پہنچیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter