Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

29 - 139
میں مشغول رہیں اور پورے الحاح وابتہال کے ساتھ یہاں بھی عرفات ہی کی طرح دعا واستغفار کریں اور رب کریم سے خوب مانگیں اور سر ہو کے اور رو روکے مانگیں ان مقامات پر جو بندہ جتنا سر ہو کے اور جتنا لپٹ لپٹ کر مانگے اس پر اتنا ہی رب کریم کا پیار ہوگا۔ 
قربان جائیے اس کریم کے کہ ان کو مانگنا اور سر ہو کے مانگنا پسند ہے اور جو ان سے جتنا مانگے اتنا ہی ان کو اس پر پیار آتا ہے۔ اِنَّہٗ بَرٌّجَوَّادٌ کَرِیْمٌ 
اور جیسا کہ دوسرے مقامات کے متعلق پہلے عرض کیا جا چکا ہے عرفات اور مزدلفہ کے لیے بھی کوئی مخصوص دعا تعلیم نہیں فرمائی گئی ہے اس لیے دنیا اور آخرت کی اپنی ہر ضرورت مانگئے۔ اور ابھی ابھی عرفات کی دعا کے سلسلے میں جن چیزوں کی دعا کا مشورہ عرض کیا گیا ہے اس کو اس جگہ بھی پیش نظر رکھیے۔ 
رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 
جی چاہتا ہے کہ یہاں رسول اللہ e کی ایک خاص دعا بھی لکھ دوں‘ یہ دعا اس لائق ہے کہ دل ودماغ میں اس کو اچھی طرح محفوظ کر لیا جائے اور ہر خاص مقام اور موقع پر اللہ سے یہ دعا مانگی جائے۔ 
اللہ اکبر! کیسی درد بھری دعا ہے اور اللہ کے حضور قلب کی شکستگی اور عبدیت کا کیسا مرقع ہے: 
((اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ تَسْمَعُ کَلاَمِیْ وَتَرٰی مَکَانِیْ وَتَعْلَمُ سِرِّیْ وَعَلاَنِیَِتِیْ وَلاَیَخْفٰی عَلَیْکَ شَیْئٌ مِنْ اَمْرِیْ وَاَنَا الْبَائِسُ الْفَقِیْرُ الْمُسْتَغِیْثُ الْمُسْتَجِیْرُ الْوَجِلُ الْمُشْفِقُ الْمُقِرُّ الْمُعْتَرِفُ بِذَنْبِیْ اَسَأَلُکَ مَسْئَلَۃَ الْمِسْکِیْنِ وَابْتَھِلُ اِلَیْکَ اِبْتِھَالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِیْلِ وَاَدْعُوْکَ دُعَائَ الْخَائِفِ الضَّرِیْر وَدُعَائَ مَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقْبَتُہٗ وَفَاضَتْ لَکَ عَبْرَتُہٗ وَذَلَّ لَکَ جِسْمُہٗ وَرَغِمَ لَکَ اَنْفُہٗ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلَنِیْ بِدُعَائِکَ شَقِیًّا وَّکُنْ لِّیْ رَئُوْفَا رَّحِیْمًا یَا خَیْرَ الْمَسْئُوْلِیْنَ وَیَا خَیْرَ الْمُعْطِیْنَ))
’’اے میرے اللہ! تو میری بات سنتا ہے اور میں جس جگہ اور جس حال میں ہوں وہ تیری نظر میں ہے اور میرا ظاہر وباطن سب تیرے علم میں ہے اور میری کوئی چیز بھی تجھ سے پوشیدہ نہیں ہے اور میں سختیوں اور دکھوں کا مارا ہوا ہوں تیرے درکا فقیر ہوں ‘ تیرے ہی پاس فریاد لے کر آیا ہوں اور تجھ ہی سے پناہ کا طالب ہوں‘ تیرا ڈر اور خوف مجھ پر چھایا ہوا ہے‘ میں اپنے گناہوں کا اقراری ہوں میں تجھ سے بے کس اور بے وسیلہ مسکین کی طرح سوال کرتا ہوں اور ایک ذلیل گنہگار بندہ کی طرح تیرے حضور میں گڑگڑاتا ہوں‘ اور خوف زدہ اور دکھ درد میں مبتلا کسی بندہ کی طرح تجھ سے دعا کرتا ہوں۔ اس بندہ کی دعا کی طرح جس کی گردن تیرے سامنے خم ہو اور جس کے آنسو تیرے حضور میں بہہ رہے ہوں اور جس کا جسم جھکا ہو اور جو تیرے سامنے اپنی ناک رگڑ رہا ہو‘ اور زمین پر سررکھے پڑا ہو‘ اے میرے اللہ! میری دعا کو رد کر کے مجھے شقی نہ بنا اور مجھ پر مہربانی اور رحم فرما اے سب سے اچھے سب سے بڑے داتا‘ اے خیر المسئولین۔ ‘‘ 
مختصر دعائوں میں یہ دو دعائیں خاص طور پر اس لائق ہیں کہ یاد کرلی جائیں ایسے موقعوں پر دل وزبان پر ان کو جاری رکھا جائے۔ ایک 
((یَاحَیٌّ یَا قَیُّوْمُ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغَیْثُ))

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter