Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

57 - 139
دیردم لے لیجئے اور کمر سیدھی کر لیجئے‘ صبح ہوئی نماز پڑھی‘ موٹر روانہ ہوئی‘ کیا جہاں سر کے بل آنا چاہیے تھاوہاں موٹر پر سوار ہو کر جائیں گے؟ ڈرائیور کے ساتھ بیٹھنا کام آیا‘ وہ ’’وادی عقیق‘‘ میں ’’ بیر عروہ‘‘ کے پاس اتاردے گا‘ سامان‘ مستورات اور ضعفاء سوار رہیں گے۔ بات کرتے کرتے ’’بیر عروہ‘‘ آ گیا‘ بسم اللہ اتریئے‘ وہ دیکھئے جبل احد نظر آرہا ہے۔ ذالک جبل یحبنا ونحبہ وہ سواد مدینہ کے درخت نظر آئے‘ کیا یہ وہی درخت ہیں جن کے متعلق شہیدی مرحوم نے کہا تھا
تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 
قفس جس وقت ٹوٹے طائر روح مقید کا 
وہ گنبد خضرا نظر آیا‘ دل کو سنبھالیے اور قدم اٹھائیے یہ لیجئے مدینہ میں داخل ہوئے‘ مسجد نبوی کی دیوار کے نیچے نیچے باب مجیدی سے گزرتے ہوئے باب جبریل پر جا کر رکے‘ حاضری کے شکرانہ میں کچھ صدقہ کیا اور اندر داخل ہوئے پہلے محراب نبوی میں جا کر دوگانہ ادا کیا‘ گنہگار آنکھوں کو جگر کے پانی سے غسل دیا‘ وضو کرایا پھر بار گاہ نبوی پر حاضر ہوئے۔ 
((الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللّٰہِ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہِ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبَ الْخُلُقِ الْعَظِیْمِ‘ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَافِعَ لِوَائِ الْحَمْدِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبَ الْمَقَامِ الْمَحْمُوْدِ‘ اَلصَّلوٰۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُخْرِجَ النَّاسِ بِاِذْنِ اللّٰہِ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ اَلصََّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُخْرِجَ النَّاسِ مِنْ عِبَادَۃِ اِلٰی عِبَادَۃِ اللّٰہِ وَحْدَہٗ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُخْرِجَ النَّاسِ مِنْ جَوْرِ الْاَدْیَانِ اِلٰی عَدْلِ الْاِسْلَامِ وَمِنْ ضِیْقِ الدُّنْیَا اِلٰی سَعَۃِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ‘ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبِ النِّعْمَۃِ اَلْجَسِیْمُہٗ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبِ الْمِنَّۃِ الْعَظِیْمَۃِ اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَمَنَّ خَلْقِ اللّٰہِ عَلٰی خَلْقِ اللّٰہِ اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ وَاِنَّکَ عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ قَدْ بَلَّغْتَ الرِّسَالَۃَ وَاَدَّیْتَ الْاَمَانَۃَ وَنَصَحْتَ الْاُمَّۃَ وَجَاھَدْتَّ فِی اللّٰہِ حَقَّ جِھَادِہٖ وَعَبَدْتَّ اللّٰہِ حَتّٰی اٰتَاکَ الْیَقِیْنُ فَجَزَاکَ اللّٰہُ عَنْ ھٰذِہِ الْاُمَّۃِ خَیْرَ مَاجََزٰی نَبِیًّا عَنْ اُمَّتِہٖ وَرَسُوْلاً عَنْ خَلْقِہٖ اَللّٰھُمَّ اٰتِ مُحَمَّدِنِ الْوَسِیْلَۃِ وَالْفَضِیْلَۃِ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَنِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ اِنَّکَ لاَ تُخْلِفُ الْمِیْعَادِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ)) 
’’آپ پر صلوٰۃ وسلام اے اللہ کے رسول‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے اللہ کے نبیؐ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے اللہ کے حبیب‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے صاحب خلق عظیم آپ پر صلوٰۃ وسلام اے قیامت کے دن لواء الحمد بلند کرنے والے‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے صاحب مقام محمود‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے اللہ کے حکم سے لوگوں کو تاریکیوں سے روشنی میں نکال کر لانے والے‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے لوگوں کو بندوں کی بندگی سے اللہ کی بندگی میں داخل کرنے والے‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے لوگوں کو مذاہب کی ناانصافی سے نکال کر اسلام کے عدل وانصاف میں داخل کرنے والے‘ اور دنیا کی تنگی سے نکال کر دنیا اور آخرت کی وسعت میں پہنچانے والے‘ آپ پر صلوٰۃ وسلام اے انسانیت کے سب سے بڑے محسن‘ اے انسانوں پر سب سے بڑھ کر شفیق‘ اے وہ جس کا اللہ کی مخلوق پر اللہ کے بعد سب سے بڑا احسان ہے‘ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter