Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

24 - 139
کہ پہلے بتلایا جاچکا ہے‘ یہ دوگانہ سرڈھک کر پڑھنا چاہیے) پھر سلام پھیرتے ہی سر کھول کے حج کی نیت کرتے ہوئے تین دفعہ تلبیہ پڑھئے 
((لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لاَشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ))
تلبیہ پڑھتے وقت یہ خیال کیجئے کہ میرے مالک اور پروردگار نے اب سے ہزاروں برس پہلے حضرت ابراہیم u کے ذریعہ اپنے بندوں کو حج کا جو بلاوا د لوایا تھا اور اپنے گھر کی حاضری کے لئے بلوایا تھا‘ میں اس کا یہ جواب عرض کر رہا ہوں‘ اور اپنے مالک ہی سے عرض کر رہا ہوں اور وہ سن رہا ہے‘ اور میرے اس حال کو دیکھ رہا ہے۔ تلبیہ کے بعد جو جی چاہے دعا کیجئے‘ لیکن اس موقع پر خصوصیت سے آپ کو یہ دعا کرنی چاہیے: 
’’اے اللہ! میں تیرے حکم کی تعمیل میں اور تیری رضا کے لیے اپنا ملک اور گھر بار چھوڑ کر تیرے درپہ حاضر ہوا ہوں اور میں نے حج کا احرام باندھا ہے‘ تو اپنی خاص مددو توفیق سے صحیح طریقہ پر میرا یہ حج ادا کرا دے اور اپنے خاص کرم سے اس کو قبول فرما اور حج کی خاص برکتوں سے مجھے سرفراز فرما‘ میں تجھ سے بس تیری رضا اور جنت کا سوال کرتا ہوں‘ اور دوزخ سے اور تیری ناراضی سے تجھ سے پناہ مانگتا ہوں اے اللہ مجھے دنیا اور آخرت کی بھلائی اور عافیت نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 
بس نیت کر کے اور تلبیہ پڑھ کے آپ پھر محرم ہوگئے اور احرام کی وہ ساری پابندیاں آپ پر پھر عائد ہوگئیں جن کا ذکر پہلے کیا جاچکا ہے۔ اب آپ دسویں تاریخ کو قربانی کرکے جب جن کا ذکر پہلے کیا جاچکا ہے۔ اب آپ دسویں تاریخ کو قربانی کرکے جب سرمنڈوائیں گے یابال ترشوائیں گے تب آپ کا احرام ختم ہوگا۔ اب آپ چلتے پھرتے‘ اٹھتے بیٹھتے ذوق وشوق اور اللہ کی عظمت ومحبت کے استحضار کے ساتھ تلبیہ کثرت سے پڑھتے رہیے۔ عمرہ کے احرام کے بعد طواف شروع کرنے پر تلبیہ کا سلسلہ ختم ہوا تھا اور اب حج کے اس حرام کے بعد دسویں تاریخ کو جب آپ جمرۃ العقبہ کی رمی کریں گے تو اس وقت تلبیہ کا سلسلہ ختم ہوگا۔ 
اچھا آج آٹھویں تاریخ کو آپ نے حج کا احرام باندھ لیا‘ اب آج ہی آپ کو منیٰ جانا ہے۔ منیٰ مکہ معظمہ سے قربیاً ساڑھے تین میل ہے۔ پیدل جانا بھی کچھ مشکل نہیں ہے۔ اگر ہمت کر سکیں تو بہتر یہی ہے کہ پیدل ہی جائیں اور چونکہ اب مکہ معظمہ آپ کی مستقل واپسی بار ہویں یا تیر ہویں ذی الحجہ کو ہوگی اس لیے  ۴‘۵ دن گزارنے کا ضروری سامان بھی اپنے ساتھ لے لیجئے‘ منیٰ میں اچھا خاصا بازار ہوتا ہے‘ کھانے پینے کی وہ سب چیزیں وہاں مل جاتی ہیں جو مکہ معظمہ کے بازاروں میں ملتی ہیں اس لیے ایسی چیزیں باندھ کر لے جانے کی ضرورت نہیں۔ 
ایک کار آمد نکتہ 
منیٰ جاتے وقت‘ اور اسی طرح منیٰ سے عرفات اور وہاں سے مزدلفہ اور پھر وہاں سے منی روانہ ہوتے وقت آپ یہ خیال کریں کہ میرا مولا اب مجھے وہاں بلارہا ہے‘ اور بس یہ خیال کر کے وہاں کو روانہ ہوا کریں‘ اگر یہ بات آپ کو نصیب ہوگئی تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter