Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

15 - 139
اس کے بعد سیدھے حجراسود کی طرف آئیے ۱؎ اور چونکہ آپ کو اس طواف کے بعد عمرہ کی سعی بھی کرنی ہوگی اس لیے اضطباع کر لیجئے‘ یعنی احرام کی اوڑھنے کی چادر داہنے ہاتھ کے نیچے سے نکال کر بائیں مونڈھے کے اوپر ڈال لیجئے اور پھر حجر اسود کے مقابل اس طرح کھڑے ہو کے طواف کی نیت کیجئے کہ اپنا داہنا 

۱؎ 	مسجد حرام داخل ہو کر پہلے تحیۃ المسجد نہ پڑھنی چاہیے بلکہ طواف کرنا چاہیے۔ یہاں کا تحیہ طواف ہی ہے۔ 
مونڈھا حجر اسود کے بائیں کنارے ۱؎ کی سیدھ پر ہو اور پورا حجر اسود آپ کے داہنی طرف ہو پھر نیت کرنے کے بعد ذرا داہنی جانب ہٹ کر حجر اسود کے بالکل سامنے کھڑے ہو کر نماز کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر کہئے ’’بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ‘ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَلِلّٰہِ الْحَمْد‘‘ پھر اگر موقع ہو تو آگے بڑھ کر ادب سے حجر اسود کو بوسہ دیجئے اور اگر اژدحام ایسا ہو کہ اس کو بوسہ دینا یا صرف اپنا ہاتھ بھی اس تک پہنچانا آسان نہ ہو تو پھر اپنی ہی جگہ کھڑے کھڑے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں حجر اسود کی طرف کر دیجئے اور یہ خیال کیجئے کہ گویا آپ نے اپنی ہتھیلیاں حجر اسود پر رکھ دیں اور اس وقت یہ دعا پڑھئے: بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ‘ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ 
پھر اپنے ہاتھوں کو چوم لیجئے‘ اور طواف شروع کر دیجئے۔ ایک طواف میں خانہ کعبہ کے سات چکر لگائے جاتے ہیں یعنی سات چکروں کا ایک طواف ہوتا ہے۔ پہلے تین چکروں میں ۲؎ رمل کیجئے یعنی ذرامونڈھے ہلا کے اور اکڑ کے قریب قریب قدم ڈالیے اور پہلوانوں کی طرح کسی قدر تیز چلئے۔ باقی چار چکروں میں اپنی معمولی رفتار سے چلئے۔ یہ بھی یاد رکھیے کہ تلبیہ جو احرام کے وقت سے شروع ہوا تھا وہ عمرہ کا طواف شروع کرنے پر ختم ہو جاتا ہے اس لیے اس طواف میں اور اس کے بعد آپ تلبیہ نہیں پڑھیں گے۔ 

۱؎ 	بائیں کنارے سے مراد یہاں حجرا سود کا کنارہ ہے جو طواف کنندہ کے بائیں جانب ہو۔ 
۲؎ 	رمل اور اضطباع صرف اس طواف میں کیا جاتا ہے جس کے بعد سعی کرنی ہوتی ہے اور صرف مرد کرتے ہیں۔ عورتوں کو نہ رمل کا حکم ہے نہ اضطباع کا۔
طواف کی دعائیں 
معلم لوگ طواف میں حاجیوں سے بعض خاص دعائیں پڑھواتے ہیں جو عام طور سے بے چارے حاجیوں کو یاد نہیں ہوتیں اور نہ وہ بے چارے ان کے کسی لفظ کا مطلب سمجھتے ہیں۔ یہ نہایت مہمل اور غلط طریقہ ہے۔ خوب سمجھ لینا چاہیے کہ طواف کے لیے کوئی خاص دعاہر گز ضروری نہیں ہے اگر کوئی بھی دعایا دنہ ہو تو صرف سُبْحَانَ اللّٰہِ‘ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ‘ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ اَللّٰہُ اَکْبَرْ پڑھتا رہے۱؎ تاہم عوام کے لیے سب سے بہتر یہ ہے کہ قرآن وحدیث کی دو تین چھوٹی چھوٹی دعائیں معنی مطلب کے ساتھ یاد کر لیں اور وہی طواف میں پڑھتے رہیں۔ رسول اللہ e سے بہت جامع اور مختصر مندرجہ ذیل تین دعائیں طواف میں پڑھنی ثابت ہیں‘ ان میں سے پہلی دعا قرآن مجید کی ہے۔ یہ دعائیں بڑی آسانی سے ہر شخص کو منٹوں میں یاد ہو سکتی ہیں۔ اگر پہلے سے آپ کو یادنہ ہوں تو کم ازکم ان کو ضرور یاد کر لیں: 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter