Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

10 - 139
اگر کوئی تیز رفتار جہاز آپ کو ملا تو بھی کم ازکم سات آٹھ دن ورنہ بارہ تیرہ دن آپ کے جہاز میں گزریں گے۔ بہت سے لوگوں کو بحری سفر کی عادت نہ ہونے کی وجہ سے اور جہاز کی غیر معمولی حرکت سے دوسرے ہی دن چکر آنے لگتے ہیں اور اس کا سلسلہ کئی کئی دن رہتا ہے۔ بعضوں کی طبیعت زیادہ خراب بھی ہو جاتی ہے۔ اگر خدانخواستہ آپ کو کوئی ایسی تکلیف ہو تو وقت پر نماز کی ادائیگی کا اس حالت میں بھی پورا اہتمام کیجئے۔ ہوش و حواس کی حالت میں جس شخص کی ایک 

۱؎ 	انشاء اللہ ایسے وقت میں اس کتاب’’ آپ حج کیسے کریں‘‘ کا مطالعہ آپ کے لئے بہت مفید اور سکوں آفریں ہوگا۔ 
وقت کی نماز بھی فوت ہو جائے وہ بڑے خسارہ میں ہے۔ اور جن دنوں میں طبیعت اچھی رہے تو تبلیغ و تعلیم اور ذکر و نوافل کے معمولات ہمت سے پورے کرتے رہیے خصوصاً مناسک حج کے سیکھنے‘ ضروری مسائل کے یاد کرنے یا دوسروں کو بتلانے اور یاد کرانے میں اپنا وقت گزاریے۔ نیز دوسرے حجاج بالخصوص بوڑھوں اور کمزوروں کی خدمت کی سعادت ضرور حاصل کیجئے اور یہ سمجھ کے خدمت کیجئے کہ یہ اللہ ورسول کے مہمان ہیں اور میں اللہ کا بندہ اور رسول اللہ e کا غلام ہوں۔ اس لئے اس نسبت سے مجھ پر ان کی خدمت کا حق ہے۔ بعض اہل معرفت کا ارشاد ہے کہ اطاعت و عبادت سے تو جنت ملتی ہے اور بندوں کی خدمت کے صلہ میں خود مولا ملتا ہے۔ 
میقات آنے سے پہلے احرام کی تیاری 
جدہ جب قریباً ایک دن رات کی مسافت پر رہ جاتا ہے تو وہ مقام آتا ہے جہاں سے ہندوستانی یا پاکستانی حجاج احرام باندھتے ہیں۔ جہاز میں بہت پہلے سے اس کا چرچا شروع ہو جاتا ہے۔ جہاز کے کپتان کی طرف سے بھی اعلان کر دیا جاتا ہے کہ فلاں وقت جہاز یلملم کے پہاڑوں کے سامنے سے گزرے گا۔ جب وہ وقت قریب آئے تو آپ بھی احرام باندھنے کی تیاری شروع کر دیں ۱؎ اگر حجامت بنوانے کا موقع ملے تو بنوالیں‘ ناخن ترشوالیں‘ بغل وغیرہ کی بھی صفائی کر لیں اور 

۱؎ 	جو حضرات حج سے پہلے جدہ سے سیدھے مدینہ طیبہ جانے کا ارادہ رکھتے ہوں وہ یہاں احرام نہ باندھیں۔ ان کو مدینہ طیبہ سے روانگی کے وقت احرام باندھنا چاہیے۔ 
خوب اچھی طرح غسل کریں۔ جسم میں میل کچیل اور ہر قسم کی گندگی سے جسم کی صفائی اور پاکیزگی کی پوری کوشش کریں اور احرام باندھنے کے لیے تیار ہو جائیں۔ 
حج کی تین صورتیں 
احرام کا طریقہ معلوم کرنے سے پہلے یہ سمجھ لیجئے کہ ہمارے آپ کے لیے حج کی تین صورتیں ہیں: پہلی یہ ہے کہ میقات سے صرف حج کا احرام باندھیں اور احرام کے وقت صرف حج کی نیت کریں اس کو ’’ افراد‘‘ ۱؎ کہتے ہیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھیں اور ایک ہی احرام میں دونوں کو ادا کرنے کی نیت کریں اس کو  ’’قران‘‘ کہتے ہیں۔ ان دونوں صورتوں میں احرام کی ساری پابندیاں حج سے فارغ ہونے تک قائم رہتی ہیں جن کا نباہنا اکثر لوگوں کے لیے مشکل ہوتا ہے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter