Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

33 - 139
۱؎ 	اگر حج افرادیا قران کرنے والا حاجی طواف قدوم کے بعد یاحج تمتع کرنے والا حاجی کسی نفلی طواف کے بعد اس سے پہلے سعی کر چکا ہو تو طواف زیارت کے بعد وہ سعی نہیں کرے گا اور طواف میں اضطباع اور رمل بھی نہیں کرے گا۔ 
پھر منیٰ کو روانگی 
اس طواف وسعی سے فارغ ہو کر آپ اب سیدھے منیٰ چلے جائیے کل اور پرسوں یعنی گیارہ اور بارہ ذی الحجہ کو وہاں تینوں جمروں کی آپ کو رمی کرنی ہوگی بلکہ افضل یہ ہے کہ تیر ہویں کو بھی آپ وہاں رہیں اور اس روز بھی بعد زوال تینوں جمروں کی رمی کرکے مکہ معظمہ واپس ہوں۔ 
۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 
کم از کم دو دن (گیارہ اور بارہ ذی الحجہ کو ) منیٰ میں ٹھہر کے تینوں جمروں کی رمی کرنا تو آپ کے لیے ضروری ہے‘ اور افضل یہ ہے کہ تیرہ کو بھی ٹھہریں اور اس روز بھی رمی کرکے مکہ معظمہ واپس آئیں‘ ان تینوں دن تینوں جمروں کی رمی زوال کے بعد اور غروب آفتاب سے پہلے سنت ہے۔ تینوں دن رمی کی ترتیب یہ رہے گی کہ منیٰ سے مکہ معظمہ جاتے ہوئے جو پہلا جمرہ پڑتا ہے (جس کو جمرۃ الاولیٰ کہتے ہیں) پہلے اس کی رمی کی جائے گی‘ اس کے بعد اس سے بعد والے جمرہ (جمرۃ الو سطیٰ) کی‘ اور اس کے بعد آخری جمرہ (جمرۃ العقبہ) کی۔ 
رمی کا طریقہ بالکل وہی ہوگا جو پہلے دسویں تاریخ کی رمی کے سلسلہ میں لکھا جا چکا ہے۔ البتہ ایک ذراسافرق یہ ہوگا کہ دسویں تاریخ کو صرف ’’جمرۃ العقبہ‘‘ کو جورمی آپ کریں گے اس کے بعد دعا نہیں کریں گے‘ اور ان تینوں دنوں میں پہلے اور دوسرے جمرہ کی رمی کے بعد دعا کرنی چاہیے لیکن آخری جمرہ کی رمی کے بعد ان تین دنوں میں بھی دعا نہیں کی جائے گی۔ 
رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 
اپنی ناواقفی اور معلموں کے نہ بتلانے کی وجہ سے جن چند چیزوں میں اکثر وبیشتر حجاج کوتا ہی کرتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ رمی کے بعد دعا بالکل نہیں کرتے حالانکہ پہلے اور دوسرے جمرہ کی رمی کے بعد چند قدم آگے بڑھ کے قبلہ روکھڑے ہو کر اطمینان سے اور دیر تک دعا کرنی چاہیے‘ یہ موقع بھی ان مواقع میں سے ہے جہاں دعا کی قبولیت کی خاص امید ہوتی ہے۔ 
منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 
ان دنوں میں متعین کام تو صرف دوہی ہیں‘ ایک منیٰ میں رہنا‘ خاص کر رات وہیں گزارنا۔ اور دوسرے مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق رمی کرنا۔ 
باقی اوقات بھی آپ کے غفلت میں اور فضولیات میں ہر گز صرف نہ ہونے چاہئیں۔ یوں تو مومن کی ساری زندگی کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے اور قیامت میں ہم کو اپنی عمر کے ایک ایک منٹ کا حساب دینا ہے‘ لیکن خاص کریہ سفر اور اس کے بھی یہ خاص 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter