مشکل ہو تو جیسے پہلے بتلایا جا چکا ہے دور ہی سے حجر اسود کے سامنے کھڑے ہو کے اپنی ہتھیلیاں اس کی طرف کرکے (اس طرح کہ اس وقت اپنے ہاتھوں کی پشت اپنے چہرہ کے سامنے ہو) بس اپنے ہاتھ ہی چوم لیں۔
یہ بات خیال میں رکھنے کی ہے کہ طواف میں کانوں تک ہاتھ صرف شروع میں اٹھائے جاتے ہیں اس لیے اب نہ اٹھائیں بعض لوگ ناواقفی کی وجہ سے ہر دفعہ اسی طرح ہاتھ اٹھاتے ہیں۔
طواف میں حجر اسود سے چل کر جب آپ حجراسود تک پہنچیں تو طواف کا ایک چکر ہوا (جس کو شوط کہتے ہیں) جب آپ ایسے سات شوط (چکر) کرلیں گے تو آپ کا ایک طواف پورا ہو گا۔ اس حساب سے ایک طواف میں حجراسود کا استلام آٹھ دفعہ ہو گا۔
---
رکعتین طواف
طواف سے فارغ ہو کر آپ مقام ابراہیم کی طرف آئیے اور اس وقت آپ کی زبان پر یہ آیت ہو {وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامْ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلّٰی} اگر سہولت سے مقام ابراہیم کے پیچھے جگہ مل جائے تو وہاں ورنہ آس پاس میں جہاں جگہ مل جائے وہیں طواف کی دو رکعتیں پڑھئے ہر طواف کے ختم ہونے پر دورکعت نماز پڑھنا واجب ہے اور اس کے لیے افضل جگہ مقام ابراہیم ہے لیکن وہاں بڑی کشمکش رہتی ہے اور بعض لوگ بڑی بے ادبی اور نادانی کی حرکتیں کرتے ہیں اس لیے اگر وہاں اطمینان سے پڑھنے کا موقع نہ ہو تو اس کے قریب کہیں پڑھ لیں ورنہ حطیم میں جاکر یا مطاف میں کہیں پڑھ لیں۔ ان دورکعتوں کے ختم پر خوب خشوع وخضوع کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں اس موقع کے لیے بھی کوئی دعا مقرر نہیں ہے مناسک کی اکثر کتابوں میں اس وقت کے لیے ایک دعا لکھی ہے جو حضرت آدم uکی طرف منسوب ہے اس عاجز کے نزدیک یہ دعا اپنے مضمون کے لحاظ سے بھی یاد کرنے اور یادرکھنے کے لائق ہے۔ اگر آپ کو اس کے الفاظ یاد کرنے مشکل ہوں تو مضمون ہی محفوظ کر لیں اور پھر اپنی ہی زبان میں اللہ سے مانگیں‘ وہ دعا یہ ہے:
((اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ تَعْلَمُ سِرِّیْ وَعَلاَنِیَتِیْ فَاقْبَلْ مَعْذِرَتِیْ وَتَعْلَمُ حَاجَتِیْ فَاَعْطِنِیْ سَؤْ لِیْ وَتَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ اِیْمَانًا یُّبَاشِرُ قَلْبِیْ وَیَقِیْنًا صَادِقًا حَتّٰی اَعْلَمُ اَنَّہٗ لاَیُصِیْبُنِیْ اِلَّا مَا کَتَبَتَ لِیْ وَرِضًا بِمَا قَسَمْتَ لِیْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ))
’’اے اللہ! تو میری سب چھپی کھلی باتیں جانتا ہے اور میرے ظاہرو باطن سے تو پوری طرح واقف ہے لہٰذا میری معذرت کو قبول فرمالے اور میری سب حاجتوں اور ضرورتوں کا تجھے علم ہے لہٰذا جو میں تجھ سے مانگتا ہوں وہ مجھے عطا فرمادے‘ اور میرا سوال پورا کر دے اور تجھے میرے دل کی باتوں اور نفس کے چھپے ارادوں کی بھی خبر ہے لہٰذا تو میرے گناہ معاف کر دے۔ اے اللہ! اے ارحم الراحمین میں تجھ سے ایسا ایمان چاہتا ہوں جو میرے دل میں اتر جائے اور بس جائے اور ایسا سچایقین تجھ سے مانگتا ہوں جس کے بعد یہ حقیقت مجھ پر پوری طرح کھل جائے کہ صرف وہی حالت مجھ پر آسکتی ہے جو تونے میرے لیے لکھ دی ہے اور میرا دل اس پر