Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

44 - 139
مدینہ طیبہ میں آپ کا قیام اور اس عرصہ کے مشاغل 
خدا نے چاہا تو آپ کو مدینہ طیبہ میںقیام کا کافی موقع ملے گا ان دنوں کے ایک ایک لمحہ کو غنیمت سمجھئے جہاں تک ہو سکے زیادہ وقت مسجد نبویؐ میں گزاریئے۔ لاکھوں کروڑوں میل کی اللہ کی زمین میں یہی وہ خوش نصیب قطعہ ہے جہاں رسول اللہ e نے اللہ کے حضور میں سب سے زیادہ سجدے کیے‘ نمازیں پڑھیں‘ خطبے دیے‘ دعائیں کیں‘ اعتکاف کیے‘ اگرچہ مسجد نبویؐ عہد نبوت کی وہ پرانی مسجد نہیں ہے۔ لیکن اس میں کیا شک کہ زمین وہی ہے اور فضاوہی ہے‘ اور انوارو برکات وہی ہیں اور رسول اللہ e اس کے ایک حصہ میں آج بھی آرام فرما ہیں۔ یقینا
اگر فردوس بر روئے زمیں است
ہمیں است و ہمیں است و ہمیں است 
بہرحال اپنا زیادہ وقت مسجد شریف ہی میں گزارئیے نفلی نمازیں پڑھیے‘ قرآن مجید کی تلاوت کیجئے اور سب سے زیادہ شغل درود شریف کا رکھئے۔ اور جب موقع مناسب ملے سلام عرض کرنے کے لیے مواجہہ شریف میں حاضر ہو جائیے۔ 
مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 
اس عاجز کے تجربہ میں چار وقت ایسے ہیں جبکہ مواجہہ شریف میں اطمینان سے حاضری اور عرض ومعروض کا موقع اکثر مل جاتا ہے‘ ایک تہجد کے وقت جبکہ مسجد شریف کے دروازے کھلتے ہیں۔ اس وقت داخل ہونے والے اکثر لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ ’’روضۃ الجنۃ‘‘ میں جگہ پر قبضہ کرنے کی فکر میں یا’’ محراب النبیؐ‘‘ پر نفل پڑھنے کی کوشش میں اس طرف سبقت کرتے ہیں‘ آپ اگر اس وقت ’’باب جبرئیل ‘‘ سے داخل ہو کے اور تحیۃ المسجد مختصر پڑھ کے سیدھے مواجہہ شریف پر پہنچیں تو وہاں کوئی اژد حام اور مجمع انشاء اللہ اس وقت نہ پائیں گے‘ دوسرے ہندوستانی گھڑیوں کے حساب سے دن کو ۱۰ بجے اور ۱۱ بجے کے درمیان‘ تیسرے غروب آفتاب سے قریباً پون گھنٹہ آدھا گھنٹہ پہلے‘ چوتھے رات کو جب مسجد شریف کے دروازے بند کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ اس امید میں بالکل آخری وقت تک وہاں رہیں تو انشاء اللہ کبھی کبھی چند منٹ کے لیے ایسا موقع بھی آپ کو نصیب ہو جائے گا جب کہ آپ کے سوا وہاں کوئی ا ور نہ ہو گا۔ چونکہ اصحاب ذوق ومحبت کو کسی ایسے وقت کی بڑی تمنا ہوتی ہے جبکہ۔ 
ع 	’’ ہم ہی ہم ہوں تری محفل میں کوئی اور نہ ہو‘‘ 
اس لیے اپنا یہ تجربہ بے تکلف آپ کے لیے عرض کر دیا ہے۔ خدا کرے کام آئے‘ تو کیا میں آپ سے امید رکھوں کہ آپ ایسے کسی وقت میں بھی اس سیاہ کار کودیا رکھ سکیں گے؟ 
چو با حبیب نشینی و بادہ پیمائی 
بیاد آر حریفان بادہ پیما را
ایک تجربہ اور مشورہ 
انکسار کے طور پر نہیں بلکہ دیانت داری اور صفائی سے حقیقت حال عرض کرتا ہوں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter