Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

34 - 139
ایام! اللہ تعالیٰ اگر ایمانی فہم وفراست نصیب فرمائے اور بندہ ان دنوں کی قدر کرے تو بلا مبالغہ ان دوچار دنوں میں لاکھوں برس کی کمائی ہو سکتی ہے۔ نمازیں اہتمام سے پڑھیے۔ ذکر‘ دعا اور توبہ واستغفار سے اپنے اوقات کو معمور رکھیے اور حقیقی ایمان اور عبدیت والی زندگی کی وہ متاع جو تمام دنیا کو ارض پاک ہی سے ملی تھی اور جس کو خود مسلمان اب گم کر چکے ہیں۔ اس کا پیام اور اس کی دعوت لے کر حجاج کے خیموں خیموں پھریئے۔ دوسرے ملکوں کے مسلمانوں کی زبان نہ جاننے کی وجہ سے اگر آپ ان تک یہ پیام نہ پہنچاسکیں تو بھی ہندوستان اور پاکستان ہی کے جو بیسیوں ہزار مسلمان ان دنوں منیٰ ہی کے اس محدود میدان میں مقیم ہوں گے تو ان تک انشاء اللہ آپ یہ دعوت پہنچا ہی سکیں گے‘ اگر آپ کی سعی وکوشش سے دوچار سینوں میں بھی یہ چراغ روشن ہو گیا تو یقین کیجئے کہ آپ نے بہت بڑی کمائی کرلی‘ اور اگر بالفرض کسی ایک کوبھی متاثر نہ کر سکے تو بھی اپنی سعی و کوشش کے آپ پورے اجر کے مستحق ہوں گے۔ 
منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 
منیٰ میں دین کی دعوت کی یہ سنت معلوم نہیں کب سے مردہ تھی اللہ تعالیٰ رحمتیں نازل فرمائے اور اپنی بے انتہا نعمتوں سے نوازے تبلیغی کام کرنے والے اپنے بندوں کو جنہوں نے گزشتہ چند سالوں سے اس طرف خاص توجہ کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر ملک کے مسلمانوں میں اس کام کی عظمت واہمیت اور ضرورت کا احساس پیدا کرے اور جلدی وہ دن آئے کہ ہر ملک کے مسلمان تبلیغی وفود اور جماعتوں کی شکل میں منیٰ میں خیمہ خیمہ پھرا کریں اور راتوں کو اس مقصد کے لیے اللہ کے سامنے رویا کریں یہ کام جس طرح ہونا چاہئے اگر اس طرح ہونے لگے تو صرف منیٰ کے ان تین دنوں کی محنت سے سارے عالم اسلامی میں ایک نئی زندگی اور نئی روح انشاء اللہ پیدا ہو سکتی ہے۔ وَمَا ذَالِکَ عَلَی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ 
بہرحال اس عاجز کا جناب کو یہ مخلصانہ مشورہ ہے کہ اس کام کو نفلی اذکارو عبادات سے افضل یقین کرکے ضرور اس میں پورا حصہ لیں اس کام کے ساتھ اور اس کے ضمن میں اللہ کا جوذ کر ہوگا۔ انشاء اللہ اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے یہاں اس ذکر سے بہت زیادہ ہوگا جو اس کام سے بے تعلق رہ کر ہو۔ بے تکلف عرض کرتا ہوں کہ گزشتہ سال جب اس عاجز کو حاضری کی سعادت نصیب ہوئی تھی تو اپنی ایک مخصوص حالت کی وجہ سے میں اس کام میں بہت کم حصہ لے سکا تھا‘ لیکن اب مجھے اس پر افسوس ہے اور اس تجربے کے بعد اور اس کی تلافی ہی کی نیت سے میں اس قوت کے ساتھ آپ کو یہ مخلصانہ مشورہ دے رہا ہوں۔ 
حج قران اور افراد 
ایک ضروری بات عرض کرنے سے رہ گئی‘ خیر اس کو اب عرض کرتا ہوں‘ میں نے اس خط کے ابتدائی صفحات میں لکھا تھا کہ حج کی تین صورتیں ہیں: 
     تمتع 
!    قران 
"    افراد 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter