Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

4 - 139
b	یادرکھنے کی چند باتیں (ازمولانا محمد اویس ندوی نگرامی) 	۱۶۴
b	نعت سرکار مدینہ (نظم) 	۱۷۲
b	کیف حضوری (نظم) 	۱۷۳
b	بیتابیٔ شوق (نظم) 	۱۷۴
b	عرض احسن (نظم) 	۱۷۶
b	تصور کعبہ 	۱۷۸
b	حج کے بعد حسرت اور تمنا (نظم) 	۱۷۹
b	ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام (نظم) 	۱۸۹
b	عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 	۱۹۳
b	عاز مین حج کے لیے چند ابتدائی تعارفی جملے 	۲۰۹
b	اعداد 	۲۱۳
bbbbb


عرض ناشر 

اسلام دین فطرت ہے جس نے انسان کی زندگی کو منظم ومرتب رکھنے کے لئے تربیت کا ایک مربوط پروگرام ترتیب دیا ہے تاکہ زندگی کے ہر مرحلہ میں انسان اس نظم کے مطابق زندگی گزار کر خود اپنے لیے اور پھر پورے معاشرے کے لیے مفید ہو۔ 
اگر ہم اسلام کے نظام عبادات کا جائزہ لیں تو اس میں ’’ زکوٰۃ‘‘ نے انسان کے دل سے مال کی محبت کم کر کے اس مال کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے اور مفلوک الحال انسان کی ضروریات کی تکمیل کا درس دیا ہے۔ جب کہ ’’ روزہ‘‘ نے انسان کو کمزوروں‘ ضعیفوں اور بے کسوں کے حالات سے آگاہی وشناسائی کا درس دیا ہے۔ 
اسی طرح ’’ حج‘‘ جو اسلام کا پانچواں رکن اور اہم ترین عبادت ہے اس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ دنیا میں مسلمانوں کی شان وشوکت‘ ہیبت وجلال‘ تنظیم اور اخوت ومساوات کو قائم کرنا چاہتے ہیں‘ اسی لیے جب حج کی فرضیت ہوئی تو حکم یہ دیا گیا کہ طواف کی ابتداء میں خوب کندھے ہلا کر اپنی جسمانی قوت کا اظہار کیا جائے تاکہ کفار کی اس غلط فہمی کا ازالہ ہو جائے کہ مسلمان مکہ سے جانے کے بعد جسمانی اعتبار سے لاغرو کمزور ہوگئے ہیں۔ 
’’حج‘‘ انسان پر زندگی بھر میں استطاعت ہونے کے بعد ایک مرتبہ فرض ہے اس لئے عموماً اسکے مسائل سے آگاہی اور واقفیت کماحقہ‘ نہیں ہوتی۔ اس مقصد کے لیے علمائے امت (اللہ تعالیٰ ان پر رحمتیں نازل فرمائے) نے عامۃ المسلمین کی رہنمائی کے لیے اس فریضہ کی ادائیگی میں عام فہم اور آسان انداز میں کتابیں مرتب کیں تاکہ ہر عازم حج اپنی تعلیم واستعداد کے مطابق ان کتب سے استفادہ کر کے اس فریضہ کے مناسک کو درست طور پر ادا کر سکے۔ 
اس سلسلہ کی اردو کتب کی تعداد بھی خاصی ہے مگر زیر نظر کتاب ’’ آپ حج کیسے کریں‘‘ اپنے انداز کی منفرد کتاب ہے جس کے مطالعہ اور رہنمائی سے انسان یوں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter