Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

46 - 139
ہے کہ سب سے اچھا وقت یہاں کے لیے صبح اشراق کے بعد کا ہے۔ 
مسجد قبا 
مسجد قبا جس کے متعلق ’’لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوٰی ۱؎  فرما کر خود قرآن پاک نے اس کو خاص عزت وعظمت بخشی ہے اور خَیْرٌ اَنْ تَقُوْمَ  فِیْہِ ۲؎ کے الفاظ سے جس میں نماز پڑھنے کی خود رسول اللہ e نے ترغیب دی ہے اور جس میں دور کعت کا ثواب حضورe نے عمرہ کے برابر بتلایا ہے۔ کم ازکم ایک دودفعہ 

۱؎ 	وہ مسجد جس کی بنیاد اخلاص و تقویٰ پر رکھی گئی۔ 
۲؎ 	اس مسجد میں جانا اور نماز پڑھنا آپ کے لیے بہتر ہے۔ 
وہاں بھی جائیے اور اس میں نماز ادا کیجئے اور وہاں کے خاص انوار وبرکات کے حصول کی اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے۔ 
جبل احد 
احد وہ پہاڑ ہے جس کے متعلق حضورؐ نے فرمایا ’’نُحِبُّہٗ وَیُحِبُّنَا‘‘ (ہم کو اس سے محبت ہے اور اس کو ہم سے محبت ہے) اس پہاڑ ہی کے دامن میں گویا جنگ احد ہوئی تھی۔ جس میں خود آنحضرت eبھی سخت زخمی ہوئے اور قریباً ستر  جاں نثار صحابہ کرام yشہید ہوئے تھے۔ جن میں آپؐ کے محبوب اور شفیق چچا اسد اللہ و اسد رسولہ‘ حضرت حمزہt بھی تھے یہ سب شہداء کرامؓ وہیں مدفون ہیں۔ رسول اللہ e خاص اہتمام سے اس گنج شہیداں پر تشریف لے جاتے اور وہاں ان کو سلام و دعا سے نوازتے تھے۔ 
کم از کم ایک دفعہ وہاں آپ بھی ضرور حاضری دیجئے اور مسنون طریقے پر شہداء کرامؓ کو پہلے سلام عرض کرکے ان کے واسطے اور ان کے ساتھ اپنے بھی واسطے اللہ تعالیٰ سے مغفرت ورحمت کی اور فلاح ورضا کی دعا کیجئے۔ اور اللہ ورسولؐ کے ساتھ سچی وفاداری اور دین پر استقامت اللہ تعالیٰ سے یہاں خاص طور پر مانگئے۔ 
مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 
غربت وافلاس مدینہ شریف میں حد سے زیادہ ہے ۱؎ جن بیچاروں نے دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کو روزی حاصل کرنے کا ذریعہ بنالیا ہے وہ تو غالباً لوگوں سے امدادو اعانت حاصل کرہی لیتے ہوں گے لیکن باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مدینہ کی آبادی میں کافی تعداد ایسے شریف گھرانوں کی ہے جو فاقوں پر فاقے ہونے کے باوجود سوال اور اظہار حاجت کی ذلت سے اپنے کو بچاتے ہیں۔ بلاشبہ رسول اللہ e کے ایسے پڑوسیوں کی خدمت بڑی سعادت ہے اور انشاء اللہ رسول اللہ e کی شفقت وعنایت حاصل ہونے کا خاص ذریعہ ہے۔ لیکن ہم آپ جیسے لوگ اپنے چند روزہ قیام میں ان کا پتہ بھی نہیں چلاسکتے البتہ ایسے معتمد ذریعے مل سکتے ہیں جن کی وساطت سے اپنے ہدایا ایسے گھرانوں تک پہنچائے جاسکیں۔ 
مدینہ طیبہ سے واپسی 
مدینہ طیبہ میں جتنا قیام اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے مقدر فرمایا ہے اس کو ختم کرکے آپ آخرکار واپس ہوں گے‘ اور مدینہ طیبہ سے جدا اور رسول اللہ e سے رخصت ہونا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter