سلام آپ پر صاحب حوض کوثر
سلام آپ پر تا قیام قامت
محمد، رسول خدا، ماہ انور
مزار مقدس پہ ہر آن و ہر دم
صلوۃ کثیر و سلام مکرر
سلام ایک بھی گر ہو مقبول شاہا
چمک جائے تقدیر کا میری اختر
میں ہرگز نہیں منہ دکھانے کے لائق
کرم آپؐ کا کھینچ لایا یہاں پر
وہ رحمت جو ہے عام دنیا کی خاطر
پکڑ کر وہی مجھ کو لائی یہاں پر
ادھر دیکھئے رحمت دین و دنیا
میں نادم ہوں اپنے گناہوں کے اوپر
ڈھلکتے ہیں آنسو مری چشم تر سے
نظر اک تلطف کی اے مہر گستر
بہت دور سے چل کے آیا ہوں آقا
نگاہ کرم کیجئے میرے اوپر
یہ آنکھوں سے کیسی جھڑی لگ رہی ہے
یہ کس کی محبت ہے سینے کے اندر
تفتح ایا جرح قلبی تفتح
تنثر ایا درد معی تنثر
یاد رکھنے چند باتیں
(از جناب مولانا محمد اویس صاحب ندوی نگرامی مرحوم)
حج کے سلسلہ میں بعض امور کا استحضار راقم سطور کے تجربہ میں بہت مفید ثابت ہوا ہے سطور ذیل میں ان امور کو درج کیا جاتا ہے۔ کیا عجب ہے کہ خدا کے کسی دوسرے بندے کو بھی اس سے فائدہ پہنچے اور اس کی زبان سے کسی وقت دعائے خیر نکل جائے۔
مسافران حرم کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنا مہمان قرار دیا ہے۔ ابن ماجہ میں ارشاد نبویe ہے کہ