Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

73 - 139
خاص حظ اور کیف محسوس ہو رہا ہوگا۔ 
زوال سے پہلے پہلے الحمد للہ رمی سے فارغ ہوگئے‘ تلبیہ موقوف ہوگیا۔ اب قربانی کامرحلہ باقی تھا۔ احرام کھولنا اس پر موقوف تھا‘ مذبح میں جانور تلاش کرنا‘ طے کرنا اور قربانی کرنا آسان کام نہ تھا۔ یہ بھی حج کے مجاہدات میں سے ہے۔ الحمدللہ یہ مرحلہ بھی آسان ہوا‘ بال منڈائے اور احرام اُتار دیا۔
ابھی حج کا ایک رُکن باقی تھا۔ وہ طواف زیارت ہے‘ دسویں ہی کو عصر کے وقت مکہ معظمہ گئے‘ مکہ معظمہ کی بڑی آبادی آج منیٰ میں تھی‘ اور ابھی دوتین دن رہے گی‘ جو لوگ نظر آرہے تھے اکثر طواف زیارت کے لیے حاضر ہوئے تھے پھر بھی مطاف خالی نہ تھا‘ اگر چہ پہلے کا ساہجوم نہ تھا۔ ہم نے سعی طواف قدوم کے ساتھ کرلی تھی۔ اس لیے آج سعی کرنی نہ تھی۔ ۱؎     طواف سے فارغ ہو کر منی واپس آگئے۔ 
اب یہاں کی ہر رات اور ہر دن حاصل عمر ہے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو ایک ایک گھڑی غنیمت سمجھیں اور غفلت کا کوئی لمحہ گزرنے نہ دیں یہی دن ہیں جن کے متعلق قرآن مجید میں صراحۃً حکم ہے
{فَاِذَا قَضَیْتُمْ مَّنَاسِکَکُمْ فَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَذِکْرْکُمْ ٰابَائَکُمْ اَوْ اَشَدَّ ذِکْرًا٭}  (البقرۃ ۲/۲۰۰) 
’’پھر جب پورے کر چکو اپنے حج کے کام کو تو یاد کرو اللہ کو جیسے یاد کرتے تھے اپنے باپ دادائوں کو بلکہ اس سے زیادہ یاد۔‘‘ 

۱؎ 	تفصیل کے لیے ملاحظہ ہوں کتب مناسک 
اور آگے فرمایا کہ 
{وَاذْکُرُوا اللّٰہَ فِیْ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدَاتٍ}  (البقرہ۔ ۲/۲۰۳) 
’’اور یاد کرو اللہ کو کئی دن گنتی کے۔ ‘‘ 
اس لیے یاد الٰہی میں جتنا انہماک اور عبادت میں جتنی مشغولیت ہو کم ہے۔ مگر افسوس کہ اس کا حق بالکل ادانہ ہو سکا اور اس میں شدید کوتا ہی رہی۔ بے تکلف دوستوں کا مجمع‘ کھانے پینے کی بہتات‘ عمر بھر کی غفلت کی عادت‘ بڑا وقت ہنسنے بولنے اور کھانے پینے میں گزر جاتا‘ ناظرین کرام سے کہنے کو جی چاہتا ہے۔ 
ع من نکردم شما حزر بکنید
یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ بہت سے حجاج نے اس قیمتی اور مختصروقت کے اندر ہی جہازوں کی تحقیقات اور سفر کے منصوبے شروع کر دیئے‘ جو وقت قیام سے فائدہ اٹھانے میں گزرنا چاہیے تھا وہ سفر کے دھیان اور تصور میں گزرنے لگا۔ 
ان دنوں میں کھانا پینا اور خصوصاً قربانی کا گوشت اللہ تعالیٰ کی طرف سے دعوت سمجھ کر اور رسول اللہ e کے اس ارشاد کو پیش نظر رکھ کر کہ: 
’’ھذہ ایام اکل و شرب‘‘ (یہ کھانے پینے کے دن ہیں) ثواب وعبادت سے خالی نہیں۔ یہ بھی اچھی طرح مشاہدہ اور تجربہ کیا ہے کہ اس ارشاد کو سامنے رکھ کر کھانے پینے سے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔ 
تیر ہویں تک ٹھہرنا ہے‘ دن میں حج کے سلسلہ کا ایک ضروری کام یہ ہے کہ رمی روزانہ کی جائے۔ پہلے دن دسویں کو صرف جمرہ عقبہ کی رمی کی گئی تھی اب جمرات ثلثہ کی رمی روزانہ ہوگی دسویں کو زوال سے پہلے پہلے رمی مسنون ہے‘ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter