Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

51 - 139
عاشق الٰہی صاحب میرٹھی aکی ’’زیارۃ الحرمین‘‘ مفتی صاحب مظاہر العلومa کی ’’معلم الحجاج‘‘ مولانا عبدالماجد دریابادی aکا ’’ سفر نامہ حجاز‘‘ شیخ عبدالحق دہلوی aکی ’’جذب القلوب الیٰ دیار المحبوب‘‘ ساتھ ہے۔ راستہ میں خواہ مخواہ کی وقت گذاری اور لایعنی گفتگو کی نوبت ہی نہیں آئی‘ مولوی احتشام الحسن کاندھلوی a کی ’’ رفیق حج‘‘ کے متعدد نسخے ساتھ ہیں۔ ساتھیوں کو دے دیئے کہ ایک دوسرے کو پڑھ کرسنائیں۔ بات کرتے کرتے آخری اسٹیشن آگیا‘ مسافر اترے‘ سامان اتارا‘ سب کو اتارکر اور سب کچھ دیکھ بھال کر امیر صاحب اترے‘ قافلہ مسافر خانے پہنچا‘ سب اپنی اپنی جگہ مقیم ہوئے‘ مستورات کے پردے کا پورا انتظام کیا۔ ابھی جہاز کی روانگی میں ایک ہفتہ باقی ہے۔ اکثر ضروریات سفرہمراہ ہیں پاسپورٹ بن چکا ہے‘ اگر نہیں بنا تو آسانی سے بن جائے گا‘ ٹکٹ کا مرحلہ بھی مشکل نہیں‘ سب کی صلاح ہوئی کہ یہ ہفتہ اپنی تیاری اور حجاج کی خدمت گزاری میں صرف ہو‘ سنا ہے کہ جس نوع کی خدمت مسلمانوں کی کی جائے اسی نوع کی مدد اللہ کی طرف سے ہوتی ہے‘ جو مسلمانوں روٹی کھلائے گا‘ اللہ اس کی روٹی کا انتظام فرمائے گا۔ جس کو مسلمانوں کی نماز کی فکر ہوگی اللہ اس کی نماز کی حفاظت اور اس کی ترقی کا انتظام فرمائے گا۔ اس لیے اگر حج کی صحت اور اس کی روح کی فکر کی جائے گی تو ہمیں بھی اپنے حج کی مقبولیت اور اس کی روحانیت کی امید کرنی چاہیے۔ اللہ فی عون العبد ما کان العبد فی عون اخیہ (جب تک ایک شخص اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے‘ اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں رہتا ہے ) قرار پایا کہ حجاج کا دائرہ بہت وسیع ہے‘ کسی ایک کے بس کی بات نہیں‘ اس لیے جماعتیں بنائی جائیں اور اجتماعی طور پر نظم وانتظام سے کام شروع کیا جائے‘ خوش قسمتی سے تبلیغی جماعت کے افراد موجود ہیں حجاج کی دینی ضروریات کی تکمیل اور حج کے مسائل وفضائل لوگوں تک پہنچانے کی سعی کرتے ہیں۔ ان کی جماعت کو تلاش کرکے ان میں شرکت کی۔ جو معلومات کتابوں کے مطالعہ سے مشکل سے حاصل ہوتی ہیں وہ ان کے ذریعہ ان کے تجربوں سے آسانی سے حاصل ہوگئیں۔ 
مسافر خانہ اور حاجی کیمپ میں حجاج کی حالت دیکھا کر سخت قلق ہوتا ہے‘ حج کا سا عظیم الشان اور مقدس سفر جو سراسر عشق ومحبت کی تکمیل اور ایمان وتقویٰ کی تصویر ہے اور حالت یہ کہ فرض نمازوں تک کا اہتمام نہیں‘ بیچ مسافر خانہ میں مسجد بنی ہوئی ہے‘ جہاں پانچ وقت بآواز بلند اذانیں ہوتی ہیں۔ وضو اور غسل کا انتظام ہے‘ مگر ذرا ذراسی حقیقی وخیالی ضرورتوں کی وجہ سے بے تکلف جماعت چھوڑدی جاتی ہے۔ اس سے زیادہ تکلیف دہ منظر یہ ہے کہ بغیر کسی مشغولیت کے بھی بیسیوں آدمی نمازیں قضا کرتے ہیں۔ وقت مقرر ہوا جماعتیں بنیں‘ حجاج کی خدمت میں حاضری کا موقع ملا‘ سامان کی تیاری میں سخت انہماک ہے مگر اصل تیاری سے پوری غفلت۔ ضرورت کی کوئی چیز (جس کی ممکن ہے پورے سفر میں ضرورت نہ ہو) رہ نہ جائے‘ مگردین کے مبادی اور ارکان کی طرف ذرا بھی توجہ نہیں۔ سب سے اہم مسئلہ‘ زندگی کی سب سے بڑی ضرورت اور حج کی بنیاد‘ مگر خدا معاف کرے ہمارے دوستوں کو بات سننے کی بھی فرصت نہیں‘ بہرحال خو شامد درآمد سے متوجہ ہوئے‘ دیکھ کر عقل حیران ہوگئی کہ کئی صاحبوں کا کلمہ تک درست نہیں‘ اور مفہوم سے تو بہت کم آشنا‘ جماعتوں کی حاضری کی طرف توجہ دلائی اور عرض کیا کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter