Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

17 - 139
& ((اَللّٰھُمَّ غَشِّنِیْ بِرَحْمَتِکَ وَجَنِّـبْنِیْ عَذَابَکَ))
’’اے اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانک لے اور اپنے عذاب سے بچادے۔ ‘‘ 
' 	((یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ))
’’اے ہمیشہ زندہ رہنے والے اور سب کے تھامنے والے‘ بس تیری رحمت ہی سے فریاد ہے۔ ‘‘ 
( ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْھُدٰی وَ التُّقٰی وَ الْعَفَافَ وَالْغِنٰی)) 
’’اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ہدایت کا اور تقویٰ کا اور شرم و عار کی باتوں سے بچے رہنے کا محتاج نہ ہونے کا ‘‘ 
) 	((اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لَنَا اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ وَسَھِّلْ لَنَا اَبْوَابَ رِزْقِکَ))
’’اے اللہ! ہمارے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے اور رزق کی راہیں ہمارے لیے آسان کردے۔‘‘ 
 یہ سب چھوٹی چھوٹی دعائیں بھی بڑی آسانی سے یاد کی جاسکتی ہیں ۱؎ اور طواف میں پڑھی جاسکتی ہیں۔ 
مناسک کی کتابوں میں طواف کے لیے جو خاص خاص دعائیں لکھی گئی ہیں اگر آپ ان ہی کو پڑھنا چاہیں اور ان ہی میں آپ کا زیادہ جی لگے تو پھر آپ ان ہی کو پڑھیں اس لیے ذیل میں ترتیب واروہ بھی لکھے دیتا ہوں حجر اسود کا استلام 

۱؎ 	اس عاجز نے قرآن وحدیث سے منتخب کر کے ایسی چالیس مختصر وجامع دعائیں اپنی کتاب ’’اسلام کیا ہے؟‘‘ کے آخر میں لکھ دی میں۔ جن حضرات کو اور دعائیں یاد کرنے کا شوق ہو وہ وہاں دیکھ کر یاد کرلیں اور اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کہ طواف کرتے ہوئے کتاب میں سے دیکھ دیکھ کر دعائیں پڑھی جائیں۔ 
کرکے (یعنی حجر اسود کو بوسہ دینے کے یابجائے اس کے اپنا ہاتھ اس تک پہنچا کے اور اس کو چوم کے یا اپنی ہتھیلیاں دور ہی سے اس کی طرف کر کے ان کو چوم کے ) جب آپ طواف شروع کریں اور بیت اللہ کے دروازے کی طرف چلیں تو سب سے پہلے یہ دعا پڑھیں: 
((اَللّٰھُمَّ اِیْمَانًا بِکَ وَ تَصْدِیْقًا بِکِتَابِکَ وَ وَفَائً بِعَھْدِکَ وَاِتِّبَاعًا بِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ e)) 
’’اے اللہ! میں تیرے گھر کا طواف کر تا ہوں تجھ پر ایمان لاتے ہوئے اور تیری کتاب کی تصدیق کرتے ہوئے اور تیرے عہد کو پورا کرتے ہوئے اور تیرے نبی محمد e کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے۔‘‘ 
یہ دعا ملتزم کے سامنے چند قدم میں ختم ہو جائے گی اور اتنی ہی دیر میں آپ بیت اللہ کے دروازے کے سامنے پہنچ جائیں گے‘ اس وقت آپ عرض کریں: 
((اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَا الْبَیْتَ بَیْتُکَ وَالْحَرَمَ حَرَمُکَ وَالْاَمْنَ اَمْنُکَ وَھٰذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنَ النَّار فَاَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ))
’’اے اللہ! یہ گھر تیرا گھر ہے اور یہ حرم تیرا حرم ہے اور امن تیرا ہی دیا ہوا امن ہے اور دوزخ کی آگ سے تیری پناہ پکڑنے والوں کی یہ جگہ ہے۔ پس تو اپنے کرم سے مجھے بھی دوزخ کے عذاب سے بچادے۔‘‘ 
اتنے میں آپ مقام ابراہیم (u) کے سامنے پہنچ جائیں گے۔ اس وقت آپ عرض کریں 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter