Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

16 - 139
((رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الْدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ))
’’اے پروردگار ہم کو دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور دوزخ کے عذاب سے ہم کو بچا۔ ‘‘ 
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ ))
’’اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں گناہوں کی معافی اور دنیا اور 

۱؎ 	اگر کوئی طواف میں خاموش بھی رہے توتب بھی طواف ہو جاتا ہے۔
آخرت میں عافیت کا۔ ‘‘ 
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکُفرِ وَالْفَاقَۃِ وَ مَوَاقِفِ الْخِزْیِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ))
’’اے اللہ میں کفر سے اور فقر وفاقہ سے اور دنیاو آخرت کی رسوائیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ ‘‘ 
عام حاجی اگر صرف یہی دعائیں یاد کرلیں اور پورے طواف میں بس یہی پڑھتے رہیں تو بالکل کافی ہے اور معلموں کی ان لمبی لمبی دعائوں سے جن کو اکثر حاجی بالکل نہیں سمجھتے‘ بلکہ صحیح طور پر پڑھ بھی نہیں سکتے‘ ان چھوٹی چھوٹی تین دعائوں کو سمجھ کر اور صحیح طور سے پڑھنا ہزار درجہ بہتر ہے۔ 
ان کے علاوہ بھی جو اچھی دعائیں یاد ہوں طواف میں پڑھی جاسکتی ہیں۔ دعا کا عام اصول یہ ہے کہ جس دعا میں زیادہ جی لگے اور دل میں حضور اور خشوع کی کیفیت پیدا ہو‘ وہی دعا سب سے بہتر ہے۔ یہاں قرآن وحدیث کی بہت مختصر مختصر دس دعائیں اور لکھتا ہوں۔ یہ سب بھی بڑی آسانی سے یاد ہو سکتی ہیں‘ پھر ان میں سے جو دل کو زیادہ لگے اسی کو زیادہ پڑھئے :
 ((لَا اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ))
’’اے اللہ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں‘ تو پاک ہے‘ میں ظالموں خطا کاروں میں ہوں۔‘‘ 
!	((سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَـیْکَ))
’’اے اللہ! میں تیری پاکی بیان کرتا ہوں اور تیری حمد کرتا ہوں‘ تیرے سوا کوئی معبود نہیں‘ میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں۔ ‘‘ 
" ((رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرَّاحِمِیْنَ))
’’پروردگار! بخش دے اور رحم فرما‘ تو سب سے اچھا رحم کرنے والا ہے۔‘‘ 
# ((رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَاب))
’’اے مالک! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور سب ایمان والوں کو بخش دیجئے جس دن کہ حساب کتاب ہو۔‘‘ 
$ ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الرَّاحَۃَ عِنْدَ الْمَوْتِ وَالْعَفْوَ عِنْدَ الْحِسَابِ))
’’اے اللہ! میں تجھ سے موت کے وقت راحت کا اور حساب کے وقت معافی کا سوال کرتا ہوں۔ ‘‘ 
% ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّۃَ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ غَضَبِکَ وَالنَّارِ))
’’اے اللہ! میں تجھ سے تیری رضا اور جنت مانگتاہوں اور تیری ناراضی سے اور دوزخ سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ ‘‘ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter