((اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَا مَقَامُ اِبْرَاھِیْمَ الْعَائِذِ الآَئِذِ بِکَ مِنَ النَّارِ فَحَرِّمْ لُحُوْمَنَا وَبَشَرْتَنَا عَلَی النَّارِ))
’’الٰہی یہ تیرے خلیل ابراہیم کا مقام ہے جنہوں نے تیری پناہ چاہی تھی اور تیرا ہی سہارا پکڑا تھا جب کہ انہیں آگ میں ڈالا گیا تھا پس تو ان کی نسبت اور اپنے کرم سے ہمارے گوشت پوست کو آگ پر حرام کردے۔‘‘
اتنے میں آپ ’’ رکن عراقی‘‘ (بیت اللہ کے شمال مشرقی گوشہ) کے قریب پہنچ جائیں گے‘ اس وقت آپ عرض کریں:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِک مِنَ الشَّکِّ وَ الشِّرْکِ وَ الشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَسُوْئِ الْاَخْلَاقِ وَسُوْئِ الْمُنْقَلِبِ فِی الْاَھْلِ وَالْمَالِ وَالْوَلَدِ))
’’اے اللہ! شک اور شرک سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں اور اختلاف ونفاق اور برے اخلاق سے بھی تجھ سے پناہ مانگتا ہوں اور اس بات سے بھی تیری پناہ پکڑتا ہوں کہ اپنے اہل وعیال اور اولاد و اموال میں میری واپسی کسی بری حالت میں ہو‘‘
اب آپ ’’میزاب رحمت‘‘ کے سامنے آجائیں گے‘ وہاں پہنچ کر آپ عرض کریں:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ اِیْمَانًا لاَ یَزُوْلُ وَیَقِیْنًا لاَ یَنْفَدُ وَمُرَافَقَۃَ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ e فِیْ جَنَّۃِ الْخُلْدِ اَللّٰھُمَّ اَظِلِّنِیْ تَحْتَ ظِلِّ عَرْشِکَ یَوْمَ لاَ ظِلَّ اِلَّا ظِلُّکَ وَلاَ بَاقِیَ اِلَّا وَجْھُکَ وَاَسْقِنِیْ مِنْ حَوْضِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ e شَرْبَۃً لاَ اَظْمَائُ بَعْدَھَا اَبَدًا))
’’الٰہی میں تجھ سے ایسا ایمان مانگتا ہوں جسے کبھی زوال نہ ہو‘ اور ایسا یقین جو کبھی ختم نہ ہو اور جنت الخلد میں تیرے نبی حضرت محمد e کے حوض کوثر سے مجھے ایسا شر بت پلائیے کہ اس کے بعد کبھی مجھے پیاس نہ ہو۔ ‘‘
پھر رکن شامی (یعنی بیت اللہ کے شمالی مغربی گوشہ) کے سامنے جب آپ پہنچیں تو دعا کریں:
((اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ حَجًّا مَّبْرُوْرًا وَّسَعْیًا مَّشْکُوْرًا وَّذَنْبًا مَّغْفُوْرًا وَّتِجَارَۃً لَّنْ تَبُوْرُ یَا عَزِیْزُ یَا غَفُوْرُ))
’’اے اللہ میرا حج‘ حج مبرور ہو میری محنت قبول ہو اور میرے گناہ معاف ہوں اور میری یہ تجارت ایسی تجارت ہو جس میں کوئی نقصان نہ ہو‘ اے عزیز اے غفور‘‘
پھر رکن یمانی (بیت اللہ کے جنوبی مغربی گوشہ) پر جب آپ پہنچیں تو اس پر اپنے دونوں ہاتھ پھیریں اور اگر دونوں ہاتھ لگانا مشکل ہو تو صرف داہنا ہاتھ ہی پھیریں اور خوب دل سے اس وقت دعا کریں:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ))
’’اے اللہ! میں دنیا اور آخرت میں تجھ سے معافی اور عافیت مانگتا ہوں۔‘‘
پھر رکن یمانی سے ’’ حجرا سود‘‘ کی طرف چلتے ہوئے عرض کریں
((رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ))
’’اے پروردگار ہم کو دنیا میں بھی بھلائی دے اور آخرت میں بھی اور دوزخ کے عذاب سے ہم کو بچا۔‘‘
پھر جب آپ حجر اسود کے سامنے پہنچیں تومذ کورہ بالا طریقہ کے مطابق پھر اس کا استلام کریں یعنی اگر کسی کو تکلیف دیئے بغیر اور خود زیادہ تکلیف اٹھائے بغیر اس کو چوم سکیں تو بڑھ کر ادب اور محبت سے چومیں اور اگر اپنے ہاتھ ہی اس تک پہنچا سکیں تو دونوں ہاتھ یاصرف داہنا ہاتھ اس کو لگا کر چوم لیں اور اگر یہ بھی