Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

79 - 82
نگاہوں کی حفاظت کا حکم اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں دیا ہے:
قُلْ لِّلْمُؤْ مِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِھِمْ
ترجمہ: اے نبی! آپ ایمان والوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی بعض نگاہوں کی حفاظت کریں۔
یعنی نا محرم لڑکیوں اور عورتوں کو نہ دیکھیں۔ اسی طرح بے داڑھی مونچھ والے لڑکوں کو نہ دیکھیں یا اگر داڑھی مونچھ آبھی گئی ہے لیکن ان کی طرف میلان ہوتا ہے تو ان کی طرف بھی دیکھنا حرام ہے۔غرض اس کا معیار یہ ہے کہ جن شکلوں کی طرف دیکھنے سے نفس کو حرام مزہ آئے ایسی شکلوں کی طرف دیکھنا حرام ہے ۔حفاظتِ نظر اتنی اہم چیز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں عورتوں کو الگ حکم دیا یَغۡضُضۡنَ مِنۡ اَبۡصَارِہِنَّ اپنی نگاہوں کی حفاظت کریں،جبکہ نمازروزہ اور دوسرے احکام میں عورتوں کو الگ سے حکم نہیں دیا گیا بلکہ مردوں کو حکم دیا گیا اور عورتیں تابع ہونے کی حیثیت سے ان احکام میں شامل ہیں۔ 
اور بخاری شریف کی حدیث ہے:
زِنَا الْعَیْنِ النَّظَرُ 
ترجمہ: آنکھوں کا زنا ہے نظر بازی۔ 
نظر باز اور زنا کار اللہ کی ولایت کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتا جب تک کہ اس فعل سے سچی تو بہ نہ کرے۔ اور مشکوٰۃ شریف کی حدیث ہے:
لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ
ترجمہ:اللہ تعالیٰ لعنت فرمائے بد نظری کرنے والے پر   او رجو خود کو بد نظری کے لیے پیش کرے۔
پس ناظر اور منظور دونوں پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی بددُعا فرمائی ہے۔ بزرگوں کی بددعا سے ڈرنے والےسیدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا سے ڈریں کہ        آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کے صدقے ہی میں بزرگی ملتی ہے ۔ لہٰذا اگر کسی حسین پر نظر پڑجائے تو فوراً ہٹا لو ایک لمحہ کو اس پر نہ رُکنے دو۔ پس قرآنِ پاک کی مندرجہ بالا آیاتِ مبارکہ اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter