شریعت کی نگاہ میں حصول ِ اولاد کی اہمیت:
اس فرمانِ مبارک سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ شریعت کی نظر میں نہ صرف اولاد کے حصول کی اہمیت بلکہ اس حصول کے ذریعے (یعنی: بچے جننے والی عورت سے نکاح)کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے،اسی لیے اس عورت سے نکاح کرنے سے منع کر دیا گیا جو مال و دولت کی اور حسن و جمال کی مالک تو ہے لیکن وہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔چناں چہ نکاح کرنے اور اس کے ذریعے اولاد کے حصول کی اہمیت کو اور زیادہ واضح انداز میں سمجھنے کے لیے ایک اور فرمانِ رسول پر نظر ڈالیے:
عن أنس بن مالک قال:’’کان رسول اللہ ﷺ یأمر بالباء ۃ، و ینہیٰ عن التبتل نھیاً شدیداً‘‘، ویقول:’’تزوجوا الودود الولود، إني مکاثرٌ بکم الأنبیاء یوم القیامۃ‘‘۔
(مسند أحمد بن حنبل،مسند أنس بن مالک،رقم الحدیث:12613،13569،20؍63،21؍191،
مؤسسۃ الرسالۃ)
حضرت انس بن مالک رضي اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ اس شخص کو سختی سے نکاح کرنے کا حکم فرمایا کرتے تھے جو نکاح پر قدرت رکھتا ہو،اور ایسے شخص کو بے نکاح رہنے پرسختی کے ساتھ منع کیاکرتے تھے،اور ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ ایسی عورت سے نکاح کیا کرو جو خوب محبت کرنے والی اور زیادہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والی ہو، ارشاد فرمایا کہ : ’’بے شک