تحنیک کا مقصد:
تحنیک کا مقصد یہ ہے کہ بچے کے پیٹ میں پہلی غذا کسی نیک بزرگ کا لعاب جائے، تاکہ اس سے برکت کا حصول ہو۔
وقولہ: ’’ویحنکہم‘‘ لیکون أول ما یدخل أجوافہم ما أدخلہ النبي ﷺ لا سیما بما مزجہ بہ من ریقہ و تفلہ فی فیہ۔
(إکمال المعلم للقاضي عیاض،کتاب الطھارۃ، باب حکم بول الطفل الرضیع و کیفیۃ غسلہ،
رقم الحدیث:688،دارالوفاء)
تحنیک سے متعلقہ مسائل:
(1) اذان کے بعد پہلا کام تحنیک کا عمل کرنا ہے، یہ عمل مسنون ہے۔
(2) تحنیک کسی نیک شخص سے کروانی چاہیے، تاکہ یہ بچے کے ایمان اور نیک عمل کی بنیاد بنے۔
علامہ عینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
’’والحکمۃ فیہ أنہ یتفاؤل لہ بالإیمان لأن التمر ثمرۃ الشجرۃ التي شبھھا رسول اللہ ﷺ بالمؤمن، وبحلاوتہ أیضاً، ولا سیماإذا کان المحنِّکُ من أھل الفضل والعلماء والصالحین، لأنہ یصل إلی جوف المولود من ریقہم ، ألا تریٰ أن رسول اللہ ﷺ لما حنک عبداللہ بن الزبیر حاز من الفضائل والکلمات ما لا یوصف، وکان