گا،تاہم اس عمل کے دوران ڈاکٹر پر لازم ہے کہ وہ بلا ضرورت شرمگاہ پر نظرڈالنے سے گریز کرے۔
وأما النظر إلی العورۃ لأجل الختان، فلیس فیہ ترک الواجب لفعل السنۃ، لأن النظر مأذون فیہ للضرورۃ۔
(رد المحتارمع الدرالمختار، کتاب الحج، مطلب في مکۃ:3؍ 505،دار عالم الکتب)
یحل للرجل أن ینظر من الرجل إلیٰ سائر جسدہ إلا ما بین السرۃ والرکبۃ إلا عند الضرورۃ، فلا بأس أن ینظر الرجل إلیٰ موضع الختان لیختنہ ویداویہ بعد الختن۔
(بدائع الصنائع، کتاب الاستحسان: 5؍123،دار الکتب العلمیۃ،الطبعۃ الثانیۃ،1406ھ)
إذا جاء عذر فلا بأس بالنظر إلیٰ عورۃ لأجل الضرورۃ، فمن ذٰلک أن الخاتن ینظر ذٰلک الموضع والخافضۃ کذٰلک تنظر، لأن الختان سنۃ، وھو من جملۃ الفطرۃ في حق الرجال لا یکمن ترکہ۔
(المبسوط للسرخسي، کتاب الاستحسان، النظر إلیٰ الأجنبیات:10؍163، الغفاریۃ، کوئٹۃ)
ائمہ اربعہ کے نزدیک ختنہ کا حکم:
ائمہ اربعہ میں سے امام شافعی و امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ کے نزدیک ختنہ کروانا