نومولود کے پیشاب کی طہارت کاطریقہ
چھوٹے بچے (لڑکا ہو یالڑکی)اگر پیشاب کردیں تو ناپاک جگہ یا کپڑے وغیرہ کو دھونے کا وہی طریقہ ہے جو بالغ افراد کے پیشاب کی طہارت کاطریقہ ہوتا ہے، اس میں کوئی فرق نہیں ہے،یعنی: ناپاک چیز کو پاک کرنے کے لیے تین مرتبہ اچھی طرح دھو کے ہر بار پوری طرح نچوڑا جائے،یہاں تک کہ اس ناپاک شئے سے ناپاکی کے اثرات دور ہو جائیں ۔
غیر مقلدین کا ایک اعتراض
اس مسئلے میں غیر مقلدین بہت شور شرابا کرتے ہیں ، کہ حدیث میں لڑکے یا لڑکی کے پیشاب کی طہارت میں فرق مذکور ہے، (وہ اس طرح کہ حدیث کے مطابق لڑکے کے پیشاب سے طہارت حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس جگہ پر بس پانی کے چھینٹے مار دو، اور اگر لڑکی کے پیشاب سے پاکی حاصل کرناچاہو تو اس جگہ کو ہلکا سا دھو لو ) حالاں کہ تم (اے گروہِ احناف) ان دونوں کے پیشاب کی طہارت میں کوئی فرق نہیں کرتے، لہذا تم تارکِ حدیث ہو،و غیرہ وغیرہ
ایک اہم اصول
غیر مقلدین کے اس ڈھکوسلے کا جواب ملاحظہ فرمانے سے پہلے ایک اصول کو سمجھ کے اچھی طرح ذہن نشین کر لیناچاہیے ، اس اصول کی وجہ سے ان شاء اللہ آپ کسی جگہ اِن غیر مقلدین سے مار نہیں کھائیں گے۔
وہ اصول یہ ہے کہ ’’مسئلہ کبھی ایک حدیث سے نہیں بنتا‘‘،تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ جب کبھی بھی کوئی غیر مقلد کوئی حدیث ذکر کر کے کہے کہ دیکھو حدیث میں تو اس طرح آتا ہے اور تم اس کے خلاف کرتے ہو، تو آپ اس کی یہ بات سن کے فوراً کہہ دیں کہ