Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

56 - 82
کو کوئی حرج نہیں،لیکن جن کے بال بچوں کی تربیت ضروری ہو کہ بعض وقت زیادہ نکلنے    سے بچوں کی دیکھ بھال نہ ہوسکی اور بچے اتنے برباد ہوگئے کہ پھر کبھی اصلاح نہیں ہوسکی۔   اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
قُوۡۤا  اَنۡفُسَکُمۡ  وَ اَہۡلِیۡکُمۡ  نَارًا35؎ 
اپنی جان کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ اور اپنے اہل و عیال کو۔ اگر کسی شخص کو یہ ظن غالب ہے کہ میرے جانے سے میرے بچے ہپی ہوجائیں گے، سینما دیکھنے لگیں گے، باپ کا ڈر نہ ہونے سے ماں کے قابو میں نہ رہیں گے اور برباد ہوجائیں گے تو اس شخص کے لیے میں فتویٰ دیتا ہوں کہ اس کے لیے نکلنا جائز نہیں ہے۔ جاپانیوں کو مسلمان بنانے سے زیادہ ہمیں اپنی اولاد کو جنت میں داخل کرانا ضروری ہے، کیوں کہ قرآنِ کریم کے اسلوب کو دیکھیے قُوۡۤا  اَنۡفُسَکُمۡ اپنی جانوں کو دوزخ سے بچاؤ۔
حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے پہلے ابو لہب اور ابوجہل سے نہیں فرمایا، پہلے بیٹی فاطمہ سے فرمایا:
اَنْقِذِیْ نَفْسَکِ مِنَ النَّارِ36؎
 کہ اے فاطمہ! عمل کر، عمل کر، اپنی جان کو دوزخ سے بچا۔ اس لیے میں عرض کرتا ہوں کہ بعض لوگوں کو میں نے دیکھا کہ وہ چودہ سال، سولہ سال کے جوان بچوں کو چھوڑ کر تبلیغ کے جوش میں چھ مہینے کے لیے چلے گئے تو بچوں کو موقع مل گیا۔ اب وہ خوب سینما، وی سی آر دیکھ رہے ہیں، لڑکیوں کے ساتھ گھوم رہے ہیں، نشہ کے عادی بن گئے، کن کن گناہوں میں مبتلا ہوگئے۔ یہ واقعات چشم دید بتا رہا ہوں۔
 علامہ شبلی کے بھتیجے انور نعمانی صاحب نے بتایا کہ ایک صاحب باہر چلے گئے۔ اُن کی جوان بیٹی جنرل اسٹور میں آئی خوب لال لپ اسٹک لگا کر اور جنرل اسٹور والے سے مذاق کررہی تھی۔ اس جنرل اسٹور والے نے کہا کہ نعمانی صاحب! آپ جانتے ہیں کہ یہ کون ہے؟ 
_____________________________________________
35؎   التحریم:6
36؎   صحیح مسلم:114/1، باب من مات علی الکفر فھو فی النار،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter