ہے تو سمجھ لیجیے کہ اسے بھاگنے کی کوئی راہ ہی نہ تھی اور وہ مجبور ہوگیا ہے۔
برناڈشا نے حال ہی میں ایک کتاب لکھی ہے جس میں تمام مذاہب کے ۔ُعلما کو ایک مجلس میں جمع کیا ہے اور ایک مذہب والے دوسرے مذہب کا خوب مذاق اُڑایا ہے۔ بالآخر بہت سے بحث و مباحثہ کے بعد برناڈشا یہ نتیجہ مرتب کرنے پر مجبور ہوگیا کہ سو برس کے اندر اندر دنیا اور بالخصوص انگلستان کو کوئی ایسا مذہب اختیار کرنا پڑے گا جو یا تو اسلام یا اسلام سے بہت کچھ ملتا جلتا ہوگا۔
برناڈشا نے حسبِ ذیل وجوہ کی بنا پر یہ نتیجہ نکالا ہے:
۱۔ مذہبِ اسلام میں فلسفہ اور سائنس کی ہر ترقی کو جذب کرنے کی بڑی قوت ہے۔
۲۔ مذہبِ اسلام میں شخصیت کا پہلو قوی کیا گیا ہے۔
۳۔ مذہبِ اسلام میں کسی شخص کی ذاتی جائیداد نہیں ہے۔
۴۔ مذہب ِاسلام میں سرمایہ داری ناجائز ہے۔
1 (1 (م) منقول از’’ مہاجر‘‘ ۱۴؍ ستمبر ۱۹۲۹ء