اندر بہت اچھی باتیں ہیں۔ قرآن کی توحید میں کسی کو شک نہیں، صاف بتایا ہے کہ اللہ ایک ہے۔ عرب کے اندر عورتوں کا کوئی درجہ نہ تھا محمد صاحب نے عورتوں کے حقوق قائم کیے‘‘۔ 1 (1 پرکاش فروری ۱۹۲۷ء)
۴۔ ہندو فاضل پروفیسر دہروجی وائس چانسلر ہندو یونیورسٹی نے گروکل کے جلسہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا: حضرت محمد صاحب نے جس رنگ میں توحیدِ الٰہی کو قائم کیا وہ ایک بے نظیر طرز تھا‘‘۔ 1 (1 الفضل ۱۹۲)
۵۔ قرآن کی عبارت کیسی فصیح و بلیغ اور مضامین کیسے عالی و لطیف ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک امین ناصح نصیحت کررہا ہے اور ایک حکیم فلسفی حکمتِ الٰہی بیان کرتا ہے۔1 (1 فرک مورّخ جرمنی)
۶۔ قرآن انتہائی لطیف و پاکیزہ زبان میں ہے۔ اس کتاب سے ثابت ہوتا ہے کہ کوئی انسان مثل اس کی نہیں بنا سکتا۔ یہ لازوال معجزہ ہے جو مردہ زندہ کرنے سے بہتر ہے۔1 (1 مسٹر سیل)
۷۔ یہ تحریف سے پاک ہے۔1 (1 دیباچہ قرآن مسٹر جی۔ ایم۔ راو ڈیل)
۸۔ کوئی کتاب بارہ سو برس سے ایسی نہیں ہے کہ اس کی عبارت اتنی ۔ّمدت مدید تک خالص رہی ہو۔1 (1 سرولیم مور)
۹۔ اخلاقی احکام جو قرآن میں ہیں اپنی جگہ پر کامل ہیں۔
۱۰۔ ڈاکٹر لیبان لکھتے ہیں: اسلام کی وضاحت اعتقادات اور اس کے ساتھ دوسروں کے مقابل میں نیکی اور انصاف جس کی مہر اس مذہب پر کی گئی ہے، اس کی عالم گیر اشاعت کا بہت بڑا باعث ہے۔ فی الواقع تمام مذاہبِ عالم میں یہ فخر اسلام ہی کو حاصل ہے کہ اس نے پہلے پہل وحدا۔ّنیت خالص و محض کی اشاعت دین میں کی، اسی خالص وحدا۔ّنیت کی وجہ سے اسلام کی ساری سادگی اور شان بھی یہی سادگی باعث ہوا۔ اسلام کی قوت اور اسلام کی مضبوطی کا یہ وحدا۔ّنیت محض ایسی آسانی سے سمجھ میں آجاتی ہے کہ اس میں کسی قسم کا کوئی بھید یا ۔ّمعمہ نہیں ہے۔ نہ اس میں متضاد چیزوں کے ماننے کی ضرورت ہے جو دوسرے مذاہب میں واقع ہوتی ہے اور جنھیں عقل سلیم قبول نہیں کرتی۔ ایک خدا واحد مطلق معبود تمام بندے اس کی نظروں میں بہت تھوڑے سے ارکانِ دین جن کا بجا لانا واجب ہے اور اُن کے بجا لانے کی جزا بہشت اور نہ بجا لانے کی سزا جہنم ہے۔ اس سے زیادہ صاف و سادہ اور غیر مبہم کو ن سا مذہب ہوسکتا ہے۔ 1 (1 تمدن عرب)
ہر آنکہ پوشیدہ چشمِ دل اند
ہماناں ازیں طوطیاں غافل اند
دیگر مذاہب جو دنیا میں رائج ہیں ان میں سے کسی کتاب کو یہ بات نصیب نہیں۔ بائبل کے متعلق ۔ُعلمائے نصاریٰ کو خود تحریف کا اقرار ہے۔