تمہید
رسالہ
شَھَادَۃُ الْأَقْوَامِ عَلَی صِدْقِ الإِْسْلَامِ
یعنی مصرعۂ مشورہ
اَلْفَضْلُ مَـا شَھِدَتْ بِہِ الْأَعْدَائُ کا ایک کھلا مصداق
الحمد والصلاۃ حق تعالیٰ نے اہل کتاب کے حق میں ارشاد فرمایا: {یَعْرِفُوْنَہٗ کَمَا یَعْرِفُوْنَ أَبْنَائَھُمْ} اور مشرکین کے حق میں فرمایا: {اَمْ لَمْ یَعْرِفُوْا رَسُوْلَہُمْ فَھُمْ لَہٗ مُنْکِرُوْنَ} اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ حضورِ اقدسﷺ کے عہدِ مبارک کے یہود ونصاریٰ و مشرکین آپ کی اور آپ کے دین کی حقا۔ّنیت کے اضطراراً دل سے معتقد تھے۔ اس کے بعد تاریخ و مشاہدہ بتلا رہا ہے کہ اُس وقت سے اس وقت تک برابر دوسری قومیں کثرت سے حقا۔ّنیت کا اقرار کرتی چلی آئی ہیں۔ چند روز سے ان شہادات کے جمع کرنے کی طرف توجہ ہوئی گو بوجہ فقدانِ ذرائع مجھ کواس کاکافی ذخیرہ نہیں مل سکا، لیکن اتنا بلا اہتمام جمع ہوگیا، اُس کی اشاعت کو جی چاہتا تھا گو متفرق طور سے وقتاً فوقتاً کچھ کچھ شایع ہوتا رہا، مگر اجتماعاً اشاعت کا موقع نہیں ہوا۔ اب بعض احباب نے اس کی اشاعت کا قصد کرکے اس مجموعہ کی درخواست کی، چناںچہ ان کے حوالہ کرتا ہوں اور اجازت دیتا ہوں کہ اگر ان کو کوئی مضمون اس قسم کا مل جاوے اُس کو اِس رسالہ کا جزو بنادیں اور امتیاز کے لیے اُس کی ابتداء پر لفظ ضمیمہ اور انتہا پر لفظ تمت الضمیمہ لکھ دیا کریں اور اس کا نام ’’شَھَادَۃُ اْلأَقْوَامِ عَلٰی صَدْقِ الإِْسْلَامِ‘‘ رکھتا ہوں۔ فالاٰن أقول وبہ أصول وأجول۔
کتبہٗ
شاہ محمد اشرف علی
اواخر ذیقعدہ، ۱۳۴۸ھ
اسلام کے واجبات اور فرائض حفظِ صحت: جرمنی کے مشہور علمی رسالہ ’’دی ہایف‘‘ میں نامور جرمن فاضل اور مستشرق علامہ جواکیم دی یوسف نے اسلام کے واجبات اور فرائض حفظ صحت پر ایک نہایت قابلِ قدر مضمون لکھا ہے جس کی نقل ذیل میں ہے۔
وہ تحریر کرتا ہے کہ دین اسلام کے اُصول و عقائد و قواعد کو اگر بنظرِ غائر مطالعہ کیا جائے تو یہ حقیقت روزِ روشن کی مانند