باب دوم: اللہ تعالیٰ کا خوف۔
باب سوم: صحابہ کا زہد وفقر۔
باب چہارم: صحابہ کا تقوی۔
باب پنجم: نماز کا شوق۔
باب ششم: ایثار وہمدردی اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنا۔
باب ہفتم: دلیری اور بہادری اور موت کا شوق۔
باب ہشتم: علمی ولولہ۔
باب نہم: حضور کی فرماں برداری اور امتثالِ حکم۔
باب دہم: عورتوں کا دینی جذبہ۔
باب یازدہم: بچوں کا دینی جذبہ۔
باب دواز دہم: حضور کے ساتھ صحابہ کی محبت۔
اور آخر میں ایک خاتمہ ہے جس میں صحابہ کرام کے اجمالی فضائل اور ان کے ساتھ امت کو کیسا برتاؤ رکھنا چاہیے۔ قیمت دو روپے۔
قرآن عظیم اور جبریہ تعلیم:
یہ رسالہ ایک مکتوب ہے حضرت شیخ کا جو ممبرانِ اسمبلی اور حکام کے نام لکھا گیا تھا، جس میں جبریہ تعلیم سے قرآن پاک پڑھنے والوں کو جو نقصان پہنچتا ہے اس پر تنبیہ کی گئی ہے۔ مسلمان حکام اور ممبرانِ اسمبلی کو اس طرف متوجہ کیا گیا ہے کہ قرآن پاک کی حفاظت ہر مسلمان کا انتہائی فریضہ ہے اس میں قلمے قدمے جو کوشش ہوسکتی ہو دریغ نہ فرماویں اور کوئی ایسی تقریر وتحریر نہ ہو جس سے قرآن پاک کی تعلیم میں رکاوٹ ہوتی ہو کہ دنیا کی زندگی بہت کم ہے اور آخرت کی زندگی کبھی ختم ہونے والی نہیں ہے۔ قیمت چالیس پیسے۔
فضائلِ نماز:
اس میں وہ احادیث جمع کی گئی ہیں جن میں نماز پڑھنے کی فضیلت، نماز چھوڑنے کا عذاب، جماعت کا ثواب اور اس کے ترک کی سزائیں اور نماز میں خشوع وخضوع کے واقعات ہیں۔ ہر مضمون کے مناسب بزرگوں کے شوق وذوق