شکایت: ایک صاحب کا خط آیا جو کہ بعینہ محفوظ نہیں، مگر خلاصہ اس کا یہ تھا کہ اس کی یہ تعبیر نہیں، بلکہ ایک نام کے ساتھ لفظِ صاحب فوراً نہ کہنا اس وجہ سے ہے کہ اس نام کا مسمی ایک زمانے میں بعض مسائل میں اختلاف رکھتا تھا۔ اور یہ بھی لکھا تھا کہ یہ جو آخر جواب میں لکھا ہے ’’یہ محض اس خواب کی بنا پر إلخ‘‘ اس میں صاحبِ تعبیر نے دوسرے صاحب کی بزرگی پر حملہ کیا ہے۔ انتہی بخلاصتہ۔
درایت: یہاں سے جو جواب گیا اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ممکن ہے کہ یہی تعبیر صحیح ہو جو آپ نے لکھی ہے مجھ کو اپنی تعبیر پر کہ تعبیر ظنی ہوتی ہے اصرار نہیں اور حملے کے مضمون کا حاشا وکلا میرے قلب میں وسوسہ بھی نہیں۔ ایک قاعدہ کلیہ شرعیہ نفع طالبین کے لیے لکھ دیا ہے کہ ہمیشہ ان کے کام آوے، انتھی۔
اسی طرح ایک روایت مجھ کو ایک ثقہ دل سوز سے بایں الفاظ پہنچی ’’سنا ہے کہ ’’الامداد‘‘ میں حضرت ؒ کی نسبت بھی کچھ ابہامات طباعت ہوگئے ہیں، میں خوب جانتا ہوں کہ حضرت کا دل استخفاف کے خطرے سے بھی پاک ہے، مگر سنتا ہوں کہ حضرت ؒ کے متعلقین ومنتسبین کو گرانی ہو رہی ہے اور دور دور تک نوبت پہنچ گئی ہے، میں نے تو خود ’’الامداد‘‘ دیکھا نہیں، سنا ہے کہ حضرت امام غزالی علیہ الرحمۃ کی کتاب الزہد کا تذکرہ اور اس پر حضرت کا کوئی قول مذکور ہے۔
اسی طرح یہ سنا ہے کہ مولوی صاحب کا کوئی خط اور آپ کی طرف سے اس کا جواب ’’الامداد‘‘ میں طبع ہوا ہے، اس کے عنوان میں کچھ ایسے الفاظ لکھے گئے ہیں جن سے مولانا صاحب مدظلہ کی طرف بھی اشارہ ہے انتھی اور واقعی یہ شکایتیں جو اس حکایت میں ہیں اسی طرح جو اس سے پہلی حکایت میں ہے مجھ پر سب سے زیادہ أشد وأشق اس لیے ہے کہ جس ذات مقدسہ کے ساتھ غلامی کی نسبت کو اولاً وبالذات اپنے ایمان کا مدار قطعاً اور جن اکابر کے ساتھ محبت وعقیدت کو ثانیا وبالعرض اپنے کمال نجات میں مؤثر ظناً اعتقاد رکھوں، نعوذ باللہ! ان ہی کی شان مبارک میں مجھ کو گستاخ بتایا جاوے اور گستاخی بھی وہ جس کی مجھ کو خواب میں بھی ہوا نہ لگی ہو۔
حکایتِ سابقہ1 کی درایت تو اوپر گذر چکی اور اس حکایت کی درایت کے لیے میری تقریرات وتحریرات کے غیر محدود وغیر معدود مضامین کافی ہیں، نمونے کے لیے بعض اقل قلیل کا پتا عرض کرتا ہوں ملاحظہ ہو، الظہور، صفحہ: ۴۵ اور رسالہ ’’یادِیاراں‘‘ تمام اور ’’الامداد‘‘ بابت صفر ۱۳۳۶ھ صفحہ: ۲۹ اور صفحہ: ۳۰ اور صفحہ: ۳۱، جس میں ان مذکورہ بالا مولوی صاحب کا بھی ایک کلام ضمناً مذکور ہے اور وعظ فوائد الصحبۃ در مجموعہ اشرف المواعظ کلاں1 حصہ اول مطبوعہ ساڈھورہ