حدیث ہے، اس کے نچوڑ کو اس تقریر میں بعینہ حضرت دامت برکاتہم کے الفاظ میں جمع کیا گیا ہے جس میں سب سے زیادہ اہم حضرت شیخ دامت برکاتہم کی اپنی وہ آراہیں جو تراجمِ بخاری پر کلام کے دوران آپ نے پیش فرمائیں، جن سے شروحِ کتبِ حدیث خالی ہیں۔ ائمہ اربعہ کے اختلاف کو احادیثِ متعارضہ کے درمیان جمع کو مختصر اور جامع الفاظ میں پیش کیا گیا ہے۔ (زیرِ طبع)
عربی میں شروحِ حدیث کا بہترین ذخیرہ
بذل المجہود في حل أبي داود:
کامل در پانچ جلد مؤلفہ حضرت شیخ المشایخ قدوۃ السالکین زبدۃ العارفین فخر المحدثین حضرت اقدس مولانا الحاج خلیل احمد السہارنفوری ثم المہاجر المدنی، یہ ابوداود کی نہایت ہی جامع اور مکمل شرح ہے، بلکہ اگر یہ کہا جائے جیسا کہ بعض مشایخ کی رائے ہے کہ یہ صرف ابوداود کی شرح نہیں بلکہ اکثر کتبِ حدیث کی شرح ہے تو بے محل نہیں ہوگا، اس لیے کہ اس مبارک کتاب میں دوسری کتبِ حدیث کے متعلق اشکالات، جوابات اور ان کی روایات پر بھی اکثر کلام کیا گیا ہے، خصوصاً حنفیہ کے دلائل کو
اہتمام سے ذکر کیا گیا ہے، اور ان روایات کی توجیہ کی گئی ہے جو بظاہر مسلکِ حنفیہ کے خلاف ہیں، نیز تحقیقاتِ عجیبہ ونکاتِ لطیفہ پر مشتمل ہے۔ بالخصوص حضرت امام ابوداود کے اپنے اقوال یا اسانید کے اغلاق کا بہترین حل جو دوسری شروح میں نہیں ملتا اس مبارک شرح میں تفصیل کے ساتھ ملتا ہے۔ یہ کتاب عرصہ ہوا طبع ہوئی تھی، مگر سب جلدیں ختم ہوگئیں، البتہ صرف پہلی جلد کتب خانہ یحیوی مظاہر العلوم سہارن پور سے بقیمت پچیس1 روپے مل سکتی ہے۔ اور معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں پتا ذیل پر اس کی طباعت شروع ہوگئی ہے اور پہلی ودوسری جلد طبع بھی ہوگئی، بقیہ جلدیں زیرِ طبع ہیں۔ پتا حسبِ ذیل ہے: ’’مکتبہ قاسمیہ ملتان‘‘ اور ندوہ میں ٹائپ پر بھی اس کی طباعت شروع ہوگئی ہے۔
لامع الدراري علی جامع البخاري:
یہ اعلیٰ حضرت قطب الارشاد امیر المومنین فی الحدیث العارف باللہ حضرت الحاج مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ نور اللّٰہ مرقدہا علی اللّٰہ مراتبہ کی وہ تقریریں ہیں جو حضرت ؒ نے ’’بخاری شریف‘‘ پڑھاتے ہوئے اردو زبان میں فرمائی تھیں اور ان کے شاگرد رشید الادیب الاریب حافظ القرآن والحدیث مولانا محمد یحییٰ صاحب نے