تھے جیسا کہ ایک مضمون خواب کے سلسلہ میں مختصر طور سے تو یہاں بھی آیا اور اس کے متعلق مختصر مضمون ضمیمہ میں بھی لکھوایا، لیکن اس کے متعلق مختلف علما کے فتاویٰ ’’الامداد‘‘ بابت ماہ شوال، ذی قعدہ ۱۳۳۶ھ کے تریسٹھ صفحات پر تھے وہ تو گویا مستقل ایک کتاب تھی، اسی طرح بعض علمی وفقہی مسائل تھے جو عام فہم نہ تھے اس لیے ان کا مفصل حوالہ لکھوا دیا۔
اس سب کے بعد دوستوں کا اصرار ہوا اور مجھے بھی اچھا معلوم ہوا کہ ’’خوانِ خلیل‘‘ کو مستقل بھی چھاپ دیا جائے اور ’’تذکرۃ الخلیل‘‘ کے ساتھ ضمیمہ کے طور پر بھی چھاپ دیا جائے۔ اس لیے کہ میرے شیخ کے حالات اور حضرت حکیم الامت نور اللہ مرقدہ کے قلم سے نور علی نور ہیں، اس لیے آج ۲۲؍ ذی قعدہ ۹۱ھ کو اس کے ضمائم پورے ہونے کے بعد توکلا علی اللہ طباعت کے لیے دے رہا ہوں۔
وما توفیقي إلا باللّٰہ علیہ توکلت وإلیہ أنیب۔
(حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا)
مدرسہ مظاہر علوم سہارن پور (یو، پی)