Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

49 - 139
گھر جائے اور اپنی شامت اعمال سے خالی ہاتھ آئے بلکہ گناہوں کی گٹھڑی الٹی پیٹھ پر لاد کر لائے۔ 
تہمتیں چند اپنے ذمے دھر چلے
کس لیے آئے تھے اور کیا کر چلے 
اور جیت بھی ایسی کہ کوئی فتح اور کامرانی اس کے برابر نہیں‘ گناہوں سے پاک دھویا دھلایا جیسے آج ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔ 
((مَنْ حَجَّ لِلّٰہِ فَلَمْ یَرْفَثْ وَلَمْ یَفْسُقُ رَجَعَ کَیَوْمٍ وَلَدَتْہُ اُمُّہٗ))   
(بخاری ومسلم) 
’’جس شخص نے محض اللہ کی خوشنودی کے لیے حج کیا اور بے حیائی اور گناہ سے محفوظ رہا‘ تو وہ پاک ہو کر ایسا لوٹتا ہے جیسا کہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے کے روز تھا۔‘‘ 
((اَلْحَجُّ الْمَبْرُوْرِ لَیْسَ لَہُ الْجَزَائُ اِلَّا الْجَنَّۃَ)) 
’’حج مقبول کی جزا جنت ہے۔‘‘ 
اس سفر کے لیے جو کچھ بھی مانگا جائے اور جس طرح دل کھول کرمانگا جائے کم ہے‘ مگر ناتجربہ کار عقل‘ پریشان دماغ‘ مضطرب دل‘ تھکا ہوا جسم‘ وقت تھوڑا ‘ کہنا بہت‘ کہیں ایسا نہ ہو کہ غیر ضروری باتیں زبان پر آجائیں اور ضروری باتیں رہ جائیں۔ لیکن قربان رحمۃ للعالمینؐ کے کہ جیسے ہر دینی و دنیاوی ضرورت کے لیے جچی تلی دعائیں اور ہر شعبہ زندگی کے لیے منتخب دعائیہ الفاظ امت کو عطا کر گئے‘ سفر کی بھی ایسی مکمل دعا تعلیم کر گئے جس میں نہ کسی اضافہ کی ضرورت ہے‘ نہ کسی ترمیم کی۔ اور صدہا احسانات کے ساتھ اس احسان کا بھی استحضار کر کے محبت وعظمت کے ساتھ درود پڑھ کر یہ مسنون و ماثور الفاظ کہے: 
((اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَالُکَ فِیْ سَفَرِنَا ھٰذَا الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَمِنَ الْعَمَلِ مَاتُحِبُّ وَتَرْضٰی اَللّٰھُمَّ ہَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا ھٰذَا وَاَطْوِعْنَا بُعْدَہٗ اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبِ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیْفَۃَ فِی الْاَھْلِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَابَۃِ الْمَنْظَرِ وَسُوْئِ الْمُنْقَلِبِ فِی الْمَالِ وَالْاَھْلِ وَالْوَلَدِ))  (مسلم) 
’’اے اللہ! ہم تجھ سے اس سفر میں نیکی اور احتیاط کے طالب ہیں اور ایسے اعمال کے جو تجھ پسند ہوں۔ اے اللہ! ہمارے سفر کو ہمارے لیے آسان اور ہلکا بنادے اور اس کی مسافت کو لپیٹ دے‘ اے اللہ! تو سفر میں بھی ہمارے ساتھ ساتھ ہے اور گھر میں بھی ہمارے پیچھے نگران اور خیال رکھنے والا ہے‘ اے اللہ! میں تجھ سے سفر کی کلفت اور ایسی چیز سے پناہ چاہتا ہوں جس کے دیکھنے سے کوفت ہو اور مال واہل وعیال کی طرف بری واپسی سے۔ ‘‘ 
گھر سے رخصت ہوئے‘ سب کو اللہ کے حوالے کیا اور اللہ کے حفظ وامان میں دیا۔ رخصت کرنے والوں نے بھی مسنون الفاظ میں اللہ کے گھر کے مسافر کو اللہ کی ودیعت وحفاظت میں دیا اور کہا: 
((اَسْتَوْدِعِ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمُ اَعْمَالِکَ))
’’میں اللہ کی امانت میں دیتا ہوں‘ تمہارا دین‘ اور تمہاری امانت‘ اور تمہارے اعمال کا انجام۔‘‘ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter