Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

47 - 139
قدرتی طور پر آپ کے لیے بڑا سانحہ ہوگا۔ بہرحال جب وہ دن آئے تو اس روز خصوصیت اور خاص اہتمام سے آپ رخصتی ہی کے لیے مسجد شریف میں حاضر ہوں‘ پہلے دو رکعت نماز اگر ہو سکے تو محراب نبویؐ میں ورنہ اس کے آس پاس روضۃ الجنہ میں کہیں پڑھیں اور اپنی دعائوں کے ساتھ خاص طور سے یہ دعا بھی 

۱؎ 	مدینہ طیبہ میں غربت وافلاس کا یہ حال ۶۸ ھ (۱۹۴۹ء) میں دیکھا تھا لیکن اس کے ۱۴ سال بعد ۱۹۶۲ء میں جب حاضری ہوئی تو دیکھا کہ اب اس فقر کانشان بھی نہیں ہے بلکہ اس کے بجائے عام خوشحالی ہے۔  نعمانی 
کریں کہ: 
’’اے اللہ! تیرے محبوب رسولؐ اور ان کی اس مسجد اور ان کے اس شہر اور شہر والوں کے حقوق وآداب کی ادائیگی میں جو کوتاہیاں مجھ سے ہوئیں ان کو اپنے خاص کرم سے معاف فرما‘ اور مجھے یہاں سے محروم واپس نہ فرما اور میری یہ حاضری آخری حاضری نہ ہو بلکہ اے میرے کریم مولا ! اس کے بعد بھی مجھے تو حاضری کی توفیق عطا فرما اور قیامت میں اپنے رسولؐ کی شفاعت اور آپ کا قرب مجھے نصیب فرما۔‘‘ 
اس کے بعد آپ مواجہہ شریف میں آئیں اور سلام عرض کریں‘ اور استغفار اور شفاعت کی پھر درخواست کریں اور یہاں کے ادب اور مقام کی عظمت کا لحاظ رکھتے ہوئے اور بھی جو کچھ عرض کرنا ہو عرض کریں اور استدعا کریں کہ حضور والا میرے حج وزیارت کی قبولیت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ میری یہ حاضری آخری نہ ہو بلکہ اس کے بعد بھی مجھے بلایا جائے۔ 
اس وقت جس قدر آپ کا دل غمگین اور شکستہ ہو گا اور آنکھیں جتنی اشکبار ہوں گی انشاء اللہ اسی قدر رحمۃ للعالمینؐ کی رحمت وشفقت آپ کی طرف متوجہ ہو گی۔ 
اس کے بعد یہ تصور کرتے ہوئے کہ جس ملک میں میں رہتا ہوں گویا اسی میں شہادت حق اور دین کی خدمت و نصرت پر مامور ہوں و طن روانہ ہو جائیے اور دل غمگین کو تسکین دیجئے کہ اگرچہ جسم میرا مدینہ طیبہ سے دور رہے گا لیکن میری روح انشاء اللہ کبھی دور نہ ہوگی اور ہزاروں میل دور سے بھی میرا سلام اور میرا پیام اللہ کے فرشتوں کے ذریعے انشاء اللہ حضور eکو پہنچا کرے گا۔ 
((اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَاٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ))





اپنے گھر سے 
بیت اللہ _


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter