اللہ! یہ تیرے حبیب (e) کا محبوب شہر ہے اور تیرے حبیب (e) نے تیرے حکم سے اس کو حرم قرار دیا ہے‘ اس میں میرے داخلے اور میری حاضری کو توہر قسم کے عذاب سے امان کا ذریعہ بنا۔
’’ میں جائوں سر کے بل یثرب نگریاآرزو دارم‘‘
ڈرائیور اگر راضی ہوجائے اور وادی عقیق (بیر عرو ہ کے پاس ) اتارنے پر تیار ہو جائے تو یہاں سے پیدل چلئے اور اللہ کے محبوب کے محبوب شہر میں عشق ونیاز کی مرکب کیفیات کے ساتھ داخل ہو جائیے۔
جائے سرست ایں کہ تو پا مے نہی
پائے نہ بینی کہ کجا مے نہی
مدینہ طیبہ کے جس دروازہ سے آپ کا داخلہ ہوگا‘ اس کا نام ’’ باب العنبریہ‘‘ ہے اس میں داخل ہوتے ہی اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو کر پورے خشوع وخضوع کے ساتھ عرض کیجیے:
((بِسْمِ اللّٰہِ مَاشَائَ اللّٰہُ لاَ قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ))
پھر چلتے ہی چلتے دعا کیجیے :
’’اے اللہ! اپنے جس کرم سے تونے مجھے یہ مبارک دن دکھایا ہے کہ میں تیرے حبیب (e) کے شہر میں داخل ہو رہا ہوں‘ اسی کرم سے تو مجھے یہاں کی خاص برکتیں عطا فرما اور ان تمام باتوں سے میری حفاظت فرما جو یہاں کی برکات سے محرومی کا باعث ہوتی ہیں۔‘‘
شہر میں داخل ہونے کے بعد اسباب کی حفاظت کا کوئی بند وبست کرکے (اور اگر داخلہ سے پہلے غسل یاو ضو کر کے کپڑے بدلنے کا موقع نہ ملا ہو تواب غسل یاو ضوہی کرکے اور کپڑے بدل کے خوشبو لگا کے ) سب سے پہلے مسجد نبوی کی طرف آئیے اور: بِسْمِ اللّٰہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ‘‘ کہہ کے ظاہر وباطن کے پورے ادب کے ساتھ داہنا پائوں پہلے اندر رکھیے اور عرض کیجیے:
((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ))
سب سے پہلے مسجد شریف کے اس حصہ میں جائیے جو روضہ مطہرہ اور منبر شریف کے درمیان ہے‘ اور جس کے متعلق خود حضور e نے ’’رَوْضَۃٌ مِّنْ رَّیَاضِ الْجَنَّۃِ‘‘ ارشاد فرمایا ہے (یعنی یہ جنت کی کیاریوں میں سے ایک کیاری ہے) یہاں پہنچ کر سب سے پہلے دورکعت تحیۃ المسجد پڑھیے۔ ۱؎
۱؎ حضور ﷺ نے بعض صحابہؓ کو حکم دیا تھا کہ مسجد شریف میں داخل ہو کر پہلے تحیۃ المسجد پڑھا کریں اس کے بعد آپ کی خدمت میں حاضر ہوا کریں اب یہی حکم ہے۔
اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی اس عظیم و جلیل نعمت کے شکریہ میں کہ اس نے اس اس دربارعالی کی حاضری کی سعادت بخشی مستقل سجدہ شکر کیجیے اور دعا کیجیے کہ اے اللہ! جس طرح تو نے محض اپنے کرم سے یہاں تک پہنچادیا اسی طرح اپنے کرم سے میرے لیے اپنی رحمت ورضا کے دروازے کھول دیجیے اور اپنے محبوب رسول (e) کو شفقت وعنایت کے ساتھ میرے طرف متوجہ فرما دے۔ ان کا قلب مبارک بھی آپ ہی کے ہاتھ میں ہے۔