Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

41 - 139
اللہ! یہ تیرے حبیب (e) کا محبوب شہر ہے اور تیرے حبیب (e) نے تیرے حکم سے اس کو حرم قرار دیا ہے‘ اس میں میرے داخلے اور میری حاضری کو توہر قسم کے عذاب سے امان کا ذریعہ بنا۔ 
’’ میں جائوں سر کے بل یثرب نگریاآرزو دارم‘‘ 
ڈرائیور اگر راضی ہوجائے اور وادی عقیق (بیر عرو ہ کے پاس ) اتارنے پر تیار ہو جائے تو یہاں سے پیدل چلئے اور اللہ کے محبوب کے محبوب شہر میں عشق ونیاز کی مرکب کیفیات کے ساتھ داخل ہو جائیے۔
جائے سرست ایں کہ تو پا مے نہی 
پائے نہ بینی کہ کجا مے نہی 
مدینہ طیبہ کے جس دروازہ سے آپ کا داخلہ ہوگا‘ اس کا نام ’’ باب العنبریہ‘‘ ہے اس میں داخل ہوتے ہی اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو کر پورے خشوع وخضوع کے ساتھ عرض کیجیے: 
((بِسْمِ اللّٰہِ مَاشَائَ اللّٰہُ لاَ قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ)) 
پھر چلتے ہی چلتے دعا کیجیے :
’’اے اللہ! اپنے جس کرم سے تونے مجھے یہ مبارک دن دکھایا ہے کہ میں تیرے حبیب (e) کے شہر میں داخل ہو رہا ہوں‘ اسی کرم سے تو مجھے یہاں کی خاص برکتیں عطا فرما اور ان تمام باتوں سے میری حفاظت فرما جو یہاں کی برکات سے محرومی کا باعث ہوتی ہیں۔‘‘ 
شہر میں داخل ہونے کے بعد اسباب کی حفاظت کا کوئی بند وبست کرکے (اور اگر داخلہ سے پہلے غسل یاو ضو کر کے کپڑے بدلنے کا موقع نہ ملا ہو تواب غسل یاو ضوہی کرکے اور کپڑے بدل کے خوشبو لگا کے ) سب سے پہلے مسجد نبوی کی طرف آئیے اور: بِسْمِ اللّٰہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ‘‘ کہہ کے ظاہر وباطن کے پورے ادب کے ساتھ داہنا پائوں پہلے اندر رکھیے اور عرض کیجیے:
((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ))
سب سے پہلے مسجد شریف کے اس حصہ میں جائیے جو روضہ مطہرہ اور منبر شریف کے درمیان ہے‘ اور جس کے متعلق خود حضور e نے ’’رَوْضَۃٌ مِّنْ رَّیَاضِ الْجَنَّۃِ‘‘ ارشاد فرمایا ہے (یعنی یہ جنت کی کیاریوں میں سے ایک کیاری ہے) یہاں پہنچ کر سب سے پہلے دورکعت تحیۃ المسجد پڑھیے۔ ۱؎

۱؎ 	حضور ﷺ نے بعض صحابہؓ کو حکم دیا تھا کہ مسجد شریف میں داخل ہو کر پہلے تحیۃ المسجد پڑھا کریں اس کے بعد آپ کی خدمت میں حاضر ہوا کریں اب یہی حکم ہے۔ 
اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی اس عظیم و جلیل نعمت کے شکریہ میں کہ اس نے اس اس دربارعالی کی حاضری کی سعادت بخشی مستقل سجدہ شکر کیجیے اور دعا کیجیے کہ اے اللہ! جس طرح تو نے محض اپنے کرم سے یہاں تک پہنچادیا اسی طرح اپنے کرم سے میرے لیے اپنی رحمت ورضا کے دروازے کھول دیجیے اور اپنے محبوب رسول (e) کو شفقت وعنایت کے ساتھ میرے طرف متوجہ فرما دے۔ ان کا قلب مبارک بھی آپ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter