Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

22 - 139
استلام کیجئے اور صرف یہ استلام کر کے سعی کے لیے مسجد حرام کے دروازے ’’باب الصفا‘‘ سے باہر نکلئے۔ نکلتے وقت بایاں قدم پہلے باہر رکھئے اور دعا کیجئے: 
((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ فَضْلِکَ))
صفا پہاڑی کی سیڑھیاں (جہاں سے سعی شروع کی جاتی ہے) باب الصفا کے بالکل قریب ہیں۔ دو منٹ کا راستہ بھی نہیں ہے‘ جب آپ صفا کے قریب پہنچیں تو بہتر یہ ہے کہ رسول اللہ e کے اتباع میں آپ زبان سے کہیں: 
((اَبْدَئُ بِمَا بَدَئَ اللّٰہُ بِہٖ اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِاللّٰہِ))
پھر صفا کی سیڑھیوں پر بیت اللہ شریف کی طرف رخ کر کے کھڑے ہو جائیے اس وقت بیت اللہ شریف آپ کی نظر کے  سامنے ہوگا۔ ۱؎
اب آپ دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اس طرح اٹھا کے جس طرح دعا میں اٹھائے جاتے ہیں پہلے اللہ تعالیٰ کی حمدو ثناء کیجئے اور اس کی توحید بیان کیجئے  خاص کر کلمۂ توحید

۱؎ 	مسجد حرام کی نئی تعمیرو توسیع کے بعد یہ صورت اب باقی نہیں رہی ہے۔ اب کافی اوپر چڑھ کے بیت اللہ شریف نظر آتا ہے۔ نعمانی غفرلہ‘ شوال ۸۳ھ 
((لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ))
اور تیسرا کلمہ کلمہ تمجید: سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ اس موقع پر پڑھیے: 
اس کے بعد اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیجئے کہ اس نے محض اپنے فضل وکرم سے اس مبارک اور مقدس مقام تک پہنچایا۔ پھر خوب اطمینان سے دعا کیجئے۔ اور یہاں بھی جو چاہے مانگئے‘ پھر نیچے اتر کر مروہ کی طرف چلئے اگر آپ بالکل خاموش چلیں گے تب بھی سعی ادا ہو جائے گی‘ لیکن مخلصانہ مشورہ یہ ہے کہ اس وقت کا ایک لمحہ بھی غفلت میں نہ گزارئیے اور دل اور زبان کو برابر ذکر اللہ اور دعا میں مصروف رکھیے۔ اس وقت کے لیے بھی کوئی دعا حتمی طور پر مقرر نہیں ہے رسول اللہ e سے یہ مختصر دعا منقول ہے آپ بھی اس کو یاد کر لیجئے اور سعی کے دور ان میں اس کو خاص طور سے ورد زبان رکھیے: 
((رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَکْرَمْ))
’’اے پروردگار! بخش دے اور رحم فرما اور ہمارے جو خطائیں تیرے علم میں ہیں ان سے درگذر فرما‘ تو بہت غالب اور بڑا طاقت ورہے اور بڑا کریم ہے۔ ‘‘ 
اور اس کے علاوہ بھی جس دعا میں جی لگے دل اور زبان کو اس میں مصروف رکھیے۔ صفا سے کچھ دور چل کر دائیں بائیں دوہرے ستون نظر آئیں گے وہاں سے دوڑ کر چلئے۔ اس کے بعد پھر ایسے ہی دوہرے ستون اور نظر آئیں گے وہاں پہنچ کر دوڑنا ختم کر دیجئے اور مروہ تک اپنی چال سے چلئے۔ مروہ پر پہنچ کر ایک دو سیڑھی چڑھ جائیے اور قبلہ روہو کر یہاں بھی اسی طرح دعا کیجئے جس طرح صفا پر کی تھی۔ یہ سعی کا ایک پھیرا ہو گیا‘ اسی طریقہ پر سات پھیرے پورے کیجئے۔ ساتواں پھیرا مروہ پر ختم ہوگا ہر پھیرے میں جب صفا یامروہ پر پہنچنا ہو تو وہاں قبلہ رو کھڑے ہو کر اور ہاتھ اٹھا کر دعا کیجئے اور صفا ومروہ ہی نہیں بلکہ ہر مقام پر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter