ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
تو ہمارے رازق ہیں جو کچھ آپ نے ہم کو رزق دیا اسی میں سے ہم نے آپ کو دے دیا - آپ خفا کیوں ہوتے ہیں - الحاصل وہ بہت شرمندہ ہوا - اور اسی بحث کے بعد اس نے توبہ کی - حضرت شاہ صاحبؒ کا ایک اور مدعی الوہیت موصوف کو توبہ کرانا : (82) فرمایا - اسی طرح ایک دفعہ ان ہی شاہ غوث علی صاحب کا گذر ایسے ہی جاہل فقیر پر ہوا جو مولانا نیاز احمد صاحب کا مرید تھا مگر اپنے آپ کو خدا کہتا تھا - یعنی جاہلانہ ہمہ اوست کا قائل تھا - اس کے پاس تشریف لے گئے اس کو کہا ہم کو توجہ دو - جب وہ متوجہ ہوا تو فرمایا - سبحان اللہ ! کیا توجہ ہے - آپ تو بعینہ مولانا نیاز احمد صاحب معلوم ہوتے ہیں کہنے لگا توبہ توبہ کہاں میں کہاں مولانا نیاز احمد شاہ صاحب نے فرمایا - نامعقول خدا بننے کو تو تیار اور مولانا نیاز احمد بننے سے انکار اس تنبیہ سے وہ تائب ہوا - جمال مقتضی ظہور ہے : (83) فرمایا صوفیہ کہتے ہیں اللہ تعالی جمیل ہے اور جمال متقضی ہے ظہور کو اور یہ ظہور تخلیق عالم سے ہوا - اور یہ ظہور علی الغیر ہے - ورنہ ظہوری نغمہ تو پہلے بھی تھا - بعض جاہل صوفیہ اس (1) اقتضار کے معنی اضطرار (2) سمجھ گئے جیسا کہ حکماء علت موجیہ کے قائل ہیں - قبض بسط سے انفع ہے : 1 ـ تقاضا - خواہش ـ 2 ـ مجبوری ـ