ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
لیاقت جتلا نے کے لئے نئے نئے کام کرتے ہیں ـ یہاں سے ایک طالب علم پڑھ کے لوہاری میں گئے وہ بھی احدن اللہ الصمد پڑھتے تھے لوگوں نے نکال باہر کیا میرے ایک عزیز مولوی نے اللہ بخشے اسی طرح کے جواز پر نئے نئے ڈھنگ سے تراویح میں قرآن پڑھنا شروع کیا اہل مسجد آ ئے مجھ سے ذکر کیا میں نے پوچھا ـ چونکہ مولوی تھے جواب میں دلائل بیان کرنے لگے ـ میں نے کہا اول اس کو بلا دلیل چھوڑ دو - پھر دلائل سنوں گا ـ یہ انتظام تو وہاں ہے جہاں خلاف عرف کی ضرورت شرعی نہ ہو ـ ورنہ شرع مقدم ہے عرف پر چنانچہ ایک قاری صاحب نے صاد کو صحیح مخرج سے ادا کرنا شروع کیا ـ مدرسہ کے بڑے بڑے مولویوں نے خلاف شروع کیا قاری صاحب سخت پریشان تھے ـ مجھ سے پوچھا کیا کروں میں نے کہا اگر اہل مدرسہ کو رزاق جانتے ہو تو کچھ کہنا ہی نہیں مجبوری ہے ورنہ حق پر جمے رہو اور بہت سے بہت امامت چھوڑ دو ـ اس کے بعد سب ٹھیک ہو گئے ـ اللہ تعالی کا فضل ہے کہ پانی پت میں فن کامل طور پر موجود ہے ـ عوام کو بھی صحیح حروف سے وحشت نہیں ـ میں ایک دفعہ پانی پت گیا تو قاری عبدالسلام صاحب نے مجھ کو فجر کی نماز پڑھانے کو کہا میں نے عذر کیا کہ میں آپ لوگوں کی برابر ادا نہیں کر سکتا مگر جب زیادہ مجبور کیا تو نماز پڑھا دی ـ مگر الحمدللہ سب نے پسند کیا ـ بال کاٹنے سے کیا ہوتا ہے : (325) فرمایا پہلے بیعت کے وقت سر کے بال کاٹ دیا کرتے تھے اشار یہ تھا کہ جس طرح ہم بال قطع کرتے ہیں تم دنیا سے قطع کر دو ـ بعض قدیم ملفوظات میں موئے تراشید آیا ہے اس کا یہی مطلب ہے مگر ہم اس التزام کے قائل نہیں - بال کاٹنے سے کیا ہوتا ہے وبال کاٹیں تو وہ ایک بات بھی ہے ـ