ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
نشیب کر دو ـ لوگ حیران ہو گئے ( دل میں کہا ہو گا کہ کل ڈوبتے ہوئے آج ہی ڈوبیں گے ) مگر کھودنا شروع کیا اور دریا بالکل گاؤں کے قریب آ پہنچا ـ پھر شام کو فرمایا کہ چلو کل پھر آ کر کھودنا ـ دوسرے روز گئے تو دریا بہت پیچھے ہٹ گیا - لوگوں نے وجہ پوچھی فرمایا کہ مجھ کو مکشوف ہو گیا تھا کہ دریا کو اس جگہ تک آ نے کا حکم ہے پھر ہٹ جانے کا ـ جلد آ جانئے تو جلد واپس چلا جائے - اسلئے میں اس جگہ تک لے آیا ـ اس واقعہ میں شاہ دولہ صاحب نے کھودنے کا حکم دینے کے وقت پر بھی فرمایا تھا کہ جدھر مولا ادھر شاہ دولہ ـ بزرگوں کے ادب کا خاصہ : (29) فرمایا بزرگوں کے ادب کا خاصہ ہے کہ اس سے علوم نافعہ قلب میں آنے لگتے ہیں ـ کیونکہ ادب تواضع ہے اور تواضع کے لئے حضور کا ارشاد ہے من تواضع للہ رفعہ اللہ (1) اور آیت میں اہل علم کے لئے خصوصیت سے رفعت کا وعدہ ہے ـ یرفع اللہ الذین امنوا منکم والذین اوتوا العلم درجت (2) اس لئے اس کو علم عطا فرماتے ہیں تاکہ رفعت ہو - حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی جامعیت : (30) ایک اہل علم نے عرض کیا کہ حق تعالی نے آپ کو مصیب الرائے ہونے کا فخر عنایت فرمایا ہے ) فرمایا ـ خیر یہ تو بزرگوں کا حسن ظن ہے باقی ممکن ہے کہ شاید حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا کچھ اثر ہو رائے کی اصابت ان 1 - جو شخص اللہ تعالی سے تواضع اختیار کرے اللہ تعالی اس کو رفعت عطا فرمائیں گے ـ 2 ـ اللہ تعالی ایمان والوں میں ان لوگوں کے جن کو علم دین عطا ہوا ہے اخروی درجے بلند کرے گا ـ