ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
ضرورت شیخ کامل : (333) فرمایا ـ مرید کو چاہیے کہ پیر سے سب حال تفصیل سے بتلا دے ورنہ اگر اصلاح میں کمی رہی جیسا کہ مفصل نہ بتلا نے میں مظنون ہے تو پیر کا کیا نقصان ہو گا ـ طبیب کے پاس جاتے ہیں بعض اوقات زیادہ اظہار حال سے وہ روکتا بھی ہے مگر تب بھی نہیں بند ہو تے کہتے چلے جاتے ہیں اور یہاں پوچھے سے بھی نہیں بتلا تے ـ جہاں تک ہو بے تکلفی پیدا کرنا چاہیے اور عادت محبت سے بے تکلفی پیدا ہو جاتی ہے پیر اور مرید کے درمیان پردہ نہ چاہیے اس سے دل رکتا ہے اور دل کا رکنا فیوض کے پہنچنے میں سم قاتل ہے ـ ہم نے اپنے بزرگوں سے اپنے کل عیوب ظاہر کئے ہیں تاکہ وہ علاج کر دیں اپنی عقل پر اصلاح کا معاملہ نہیں چھوڑا ـ اگر عقل سے کام چلے تو پھر پیری کی کیا ضرورت ہے ـ بلکہ تصوف کی بہت سی کتابیں موجود ہیں ـ پڑھ کر خود اصلاح کر لیا کریں ـ مگر جیسے مطالعہ کتب سے علاج جسمانی نہیں کر سکتے اسی طرح روحانی بھی نہیں کر سکتے ـ رجسٹری نکاح میں بعض قباحتیں : (334) فرمایا ـ قانون رجسٹری نکاح میں بعض مصلحتیں تو ہیں مگر بعض خرابیاں بھی ہیں وہ یہ کہ پھر حاکم عدالت غیر رجسٹری شدہ نکاح کو تسلیم نہ کریں گے اور وہ کالعدم سمجھا جائے گا ـ حالانکہ شرعا منعقد ہو گیا ہے جیسے بیعنامہ بلا رجسٹری قانونا غیر معتبر ہے ـ حرام خوروں کا کوئی انتظام نہیں ہو سکتا : (335) فرمایا ـ رشوت لینے والے کہیں نہیں چوکتے ایک کالیتھ کا قصہ مشہور ہے کہ اس سے بادشاہ نے کہا کہ جاؤ دریا کی لہریں گنا کرو دیکھوں اس