ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
مراقبہ توحید اصطلاحی کب شروع کر رہا ہے : (67) فرمایا - جب تک کامل محبت اللہ تعالی سے نہ ہو اس وقت تک توحید اصطلاحی کا مراقبہ نہ کرنا چاہیے - اس زمانہ میں قلوب خوف کے متحمل نہیں - آج کل قلوب خوف کے متحمل نہیں : (68) فرمایا - اس زمانہ میں قلوب خوف کے متحمل نہیں ہے اس لئے میری کوشش یہی رہتی ہے کہ اللہ تعالی کی محبت دلوں میں پیدا ہو جاوے - حافظ شیرازی کے ایک شعر کا مفہوم : (69) فرمایا - انسان کے ہر فعل کا خالق تو حق تعالی ہے لیکن کا سب تو انسان ہی ہے - یہی مراد ہے حافظؒ کے اس شعر کی گناہ اگرچہ نہ بود از اختیار ما حافظ ( یعنی اختیار حالقانہ ) تو در طریق ادب کوش کیں گناہ من ست ( یعنی اسناد کا سبانہ ) پس جبر کا اشکال نہ رہا - یعنی گناہ اور طاعت کی طرف دو نسبتیں ہیں ایک نسبت خلق دوسری نسبت کسب ـ پس نسبت خالق تو خالق کی طرف سے ہے اور نسبت کسب بندہ کی طرف سے - پس حافظ صاحبؒ فرماتے ہیں مصیبت میں کسب کا استحضار کر اور طاعت میں نسبت طاعت کا - خلق قبیح میں حکمت : (70) فرمایا - (1) خلق قبیح ، قبیح نہیں - اس لئے کہ اس میں حکمت ہے گو ہمیں معلوم نہ ہو - اور کسب قبیح (2) میں کوئی حکمت نہیں - اس لئے وہ 1 ـ اخلاق رذیلہ - 2 - برائی کرنا -