ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
میری عادت سے پہلے ہی سے واقف ہیں ان کے گھر گیا ـ انہوں نے معقول انتظام کر رکھا تھا جی خوش ہو گیا ـ بعض مشائخ کے تعصب کا حال :( 320) فرمایا ـ اس ریاست کے مشائخ نے سر کار عالی میں درخواست دی تھی کہ یہاں اس کا داخلہ بند کر دیا جاوے اور اس میں میرے عقائد پر بہت سے اعتراضات لکھے تھے ـ سرکار نے جواب دیا کہ ان اعتراضوں کے جوابات ان سے لکھوا کر پیش کرو تب میں فیصلہ کروں ـ یکطرفہ کیسے ڈگری کر دوں ـ چلتے وقت ان درخواست کنندوں کو بہت لتاڑا کہ تم مسلمانوں میں افتراق کرنا چاہتے ہو ـ اس کی خبر دربار سے باہر بھی پہنچی تو دستخط کرنے والے گھبرا کر تاویلیں کرنے لگے ـ ایک قصہ وہاں یہ ہوا کہ بعض دوستوں نے میری تنخواہ مقرر کرانی چاہی تھی ـ میں نے کہا معاف رکھو اگر کچھ مقرر ہو گیا تو نتیجہ یہ ہو گا کہ دو دو چار چار آنے جو غریبوں سے مل جاتے ہیں یہ تو بند ہو جائیں گے کہ اب تو پیر صاحب رئیس ہو گئے اور رئیسوں کے اعتقاد کا کچھ ٹھکانا نہیں بعد چندے اگر وہ بھی بند ہو جاوے تو کیا انجام ہو ـ جب یہ قصہ درخواست کا ہوا میں نے دوستوں سے ہنس کر کہا کہ اگر اس وقت وہاں کچھ وظیفہ مقرر ہوتا تو طبعا متردد ہوتا وظیفہ رہتا ہے یا بند ہوتا ہے اور اب بفضلہ تعالی کچھ فکر نہیں ( تمت کراستہ تنبیہ العباد ) حضرت حکیم الامت کی فکر اصلاح : ( 321) ایک شخص آ ئے اور مصافحہ کر کے کہا کہ میں عبدالمجید صاحب کا مرید ہوں ـ آپ کی دیدار بازی کے واسطے آیا ہوں ـ فرمایا پیر کا نام