ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
ضرورت معلوم نہیں ہوئی ورنہ ہم اس کے واسطے تیار ہیں ـ افسوس انگریز تو تیار ہیں مگر مسلمان تیار نہیں ـ مخالف تو متفق ہیں مگر دوست مخالف ـ اس پر کوئی کہے گا کہ انگریزوں کی تعریف کرتا ہے تو اس میں تعریف کی کیا بات ـ یہ ایک واقعہ ہے میں نے تحریکات خلافت کے زمانہ میں رائے دی تھی کہ نصب قاضی کی تحریک کرو سلطنت حاصل کرنے کی تحریک نہ کرو ـ مگر خبط تو یہ تھا کہ یہ سلطنت لیں گے یا جان دیں گے ـ کھائیں گے گھی سے یا جائیں گے جی سے ـ بین بین کا کوئی درجہ ہی نہیں رکھا سلطنت ہی چاہتے تھے ـ بس مل گئی سلطنت ـ مسلمان اتفاق کر کے اس معاملہ کو کونسل سے منظور کرا لیتے پھر اپنا اپنا قاضی علیحدہ علیحدہ بنا لیتے سنیوں کا شیعوں کا قادیانیوں کا سب کا الگ الگ قاضی مقرر ہو جاتا میری تو یہاں تک رائے ہے کہ جو مسلمان آنریری مجسٹریٹ ہیں سرکار انہیں کو قاضی کے اختیار دے دیتی گو وہ اکثر جاہل ہوں گے مگر کسی عالم سے فتوی لیکر فیصلہ کر سکتے ہیں ـ امر تعذیب مباحات میں نہیں : (283) فرمایا ـ ایک عورت کا خط آیا ہے کہ برزخ ایک کتاب ہے جس میں فلاح شخص نے لکھا ہے کہ جو شخص دنیا میں جس چیز کو مرغوب رکھے گا وہی چیز آخرت میں اس کے واسطے عذاب ہو گی اور کوفت میں ڈالے گی ـ میں تمباکو کو کھاتی ہوں اس کو چھوڑ بھی دیا تھا مگر نہیں چھوٹتی مجھ کو سخت پریشانی ہے کہ کیا کروں جو عذاب سے بچوں میں نے جواب لکھا ہے کہ وہ شخص جاہل ہے وہ ان باتوں کو کیا جانے ـ میں کسی کو برا نہیں کہنا چاہتا مگر اس عورت کی اصلاح کے لئے اس شخص کو جاہل لکھنا پڑا ـ خود اس شخص کو دو وقت کے کھانے سے دلچسپی ہے تو وہ بھی اس کو کوفت میں ڈالے گا ؟ اس نے جو لکھا ہے وہ بے