ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
کے مرید خاص تھے - حضرت گنگوہی نے فرمایا معلوم ہوتا ہے تم نے تصور شیخ میں کمی کر دی ہے خواص چونکہ اس کے حدود جانتے ہیں ـ اس لئے ان کی اجازت ہو سکتی ہے ـ تعلیم کے لئے یکسوئی کی ضرورت : (6) فرمایا کہ ایک شیخ سے کسی نے بیعت کی درخواست کی انہوں نے اس سے دریافت کیا کہ تم کو کسی چیز سے محبت بھی ہے اس نے کہا اپنی بھینس سے محبت ہے - شیخ نے کہا بس اس کا تصور رات دن رکھو - اور اتنے دن بند مکان میں رہو - کچھ عرصہ کے بعد شیخ گئے اور مرید کو نکلنے کے واسطے فرمایا اس نے نکلتے وقت بھینس کی طرح سر ہلایا اور کہا دروازہ میں میرے سینگ اڑتے ہیں - شیخ نے اس یکسوئی کو دیکھ کر تعلیم طریقہ شروع کر دیا اور مرید کر لیا - تصور شیخ نقشبندیہ کے ہاں جو طریق ہے : (7) فرمایا - تصور شیخ نقشبندیہ کے ہاں مثل جزو طریق کے ہے چشتیہ کے ہاں اس کی اتنی اہمیت نہیں - اصل مقصود تو توجہ الی الحق ہے - مگر چونکہ ابتداء یہ توجہ الی الحق الغائب قائم نہیں رہتی - خطرات مانع ہوتے ہیں ان کو دفع کرنے کے لئے کسی دیکھی ہوئی چیز کی طرف توجہ کرائی جاتی ہے بالخصوص اگر وہ محبوب بھی ہو تو دفع خطرات میں زیادہ معین ہو گی - اس لئے شیخ کو تجویذ کیا گیا کہ اس کا تصور بمقابلہ دوسری اشیاء کے انفع ہو گا - جب خطرات کا دفعیہ یا استصلال ہو جاوے تو تصور شیخ بھی چھوڑ دیا جاوے -