ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
جی چاہتا تھا کہ اور لانبا ہوتا بہتر تھا ـ بہت اخلاص سے لکھا ہے - منتقلہ جائیداد یتیم خانہ کے نام وقف فرمایا : فرمایا ایک شخص ننھے خاں صاحب کانپور میں تھے وہ فوت ہو گئے ـ ( اللہ غریق رحمت کریں انہوں نے انتقال کے وقت اپنی جائیداد میرے نام لکھا دی تھی ـ لوگوں میں مختلف چہ میگوئیاں ہوئیں ـ اور مجھ کو ضابطہ سے جائز تھا کہ میں رکھ لیتا ـ مگر مجھ کو قرائن سے ان کی نیت کا اندازہ ہو گیا تھا کہ مصارف میں دینا چاپتے تھے اور ان کو مجھ سے اس کی توقع تھی اس لئے میں نے کانپور کے یتیم خانہ میں وقف کر دی ـ مجھ کو دو قسم کے شخصوں سے بہت الفت ہے - ایک نو مسلم سے دوسرے یتیم سے - اکابر کی حق پرستی : (133) فرمایا ـ حضرت گنگوہیؒ نے ایک بار مولوی یحی صاحب سے فرمایا کہ بریلی سے جو رسائل آئے ہیں وہ مجھ کو سنانا تاکہ جو بات ہمارے اندر غلطی کی ہے اس سے ہم رجوع کر لیں انہوں نے کہا کہ ان میں گالیوں کے سوا اور کیا ہے - اس سے اندازہ ہو سکتا ہے ہمارے اکابر کی حق پرستی کا کہ اپنے دشمن کے صحیح قول کو قبول کرنے کو تیار ہیں ـ آج کل کی گروہ بندی کی مذمت : (134) فرمایا ـ آج کل تحرب ( حاء حعلی سے یعنی گروہ بندی ) کا مرض بہت بڑھ گیا ہے ـ کوئی اپنے آپ کو خلیلی لکھتا ہے کوئی رشیدی کوئی قاسمی کوئی عمودی - یہاں تک کہ کوئی اشرفی بھی لکھتا ہے ( فرمایا کوڑی کے تو ہیں نہیں اور بتائیں اشرفی ) اگر ان نسبتوں سے اہل بد عت سے امتیاز کرنے کی ضروری