ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
ضلع میں ایک حکم آیا کہ ذیل کے سوالات کی تحقیق کر کے اطلاع دی جاوے ـ میرے پاس انسپکٹر پولیس آ ئے اور وہ سوالات پیش کئے ، ایک سوال یہ تھا کہ کانپور کی اس مسجد کی بابت آپ کی رائے میں حکام کا فیصلہ کیسا ہوا ؟ میں نے کہا فیصلہ خلاف شرع ہے ـ مگر اس میں مسلمانوں کی غلطی ہے کہ حکام کو غلط بتلایا ـ ایک سوال یہ تھا کہ اس بارہ میں آپ نے جو مسلمانوں کو مناسب ہدایت کی اس کا طریق کیا تھا ، تقریر یا تحریر ؟ میں نے کہا کچھ نہیں اگر کسی نے سوال کیا تو جواب دے دیا - ایک سوال یہ تھا کہ کس قسم کے لوگوں سے آپ کے تعلقات ہیں عوام سے یا خواص سے ، میں نے کہا خواص سے ـ ایک سوال یہ تھا کہ آپ کا اثر کیسا ہے ـ میں نے کہا ہر طبقہ پر ہے ( فرمایا یہ اللہ کا فضل تھا کیوں نا شکری کرتا ) ایک سوال سوال اول کا تتمہ تھا ـ کہ اس فیصلہ کے متعلق اب کیا ہونا چاہئیے ـ میں نے کہا مسلمانوں کو اس کے منسوخی کی درخواست کرنا چاہیے ـ اگر وہ منسوخ ہو جاوے تو شکریہ کے ساتھ قبضہ کر لینا چاہیے اور اگر نہ منسوخ ہو تو مسلمانو کو صبر کے ساتھ خاموش ہو جانا چاہیے ـ اظہار احکام اور اضرار سلطنت میں فرق :( 220) فرمایا ـ کراچی میں تحریکات کے ایک مجرم نے سزا سنانے کے وقت میرے بعض فتوے پیش کر کے کہا کہ ہم نے بھی تو یہی کہا تھا پھر فرق کیوں کیا گیا ـ جج نے کہا ان کی نیت اظہار احکام کی تھی تمہاری نیت اضرار سلطنت کی تھی ـ فقہاء کے قول کے معنی : (221) فرمایا فقہاء نے جو فرمایا ہے اگر نناوے وجہ کفر کی ہوں اور