ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب رحمہ اللہ کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈ کے زیرِانتظام ماہ نامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے اللہ تعالی حضرت اقدس کے اس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) یزید مجرم ہے ، حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کا انجام ایمان کے سلب ہونے کا اندیشہ، اس لیے چھوٹی برائی سے بھی بچنا چاہیے تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب (کیسٹ نمبر ٣٩ سائیڈ بی/ ٨٤ـ٩ـ٧) الحمد للہ رب العلمین والصلٰوة والسلا م علی خیر خلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد! عن حذیفة قال قلت لا می دعینی آتی النبی ۖ فاصلی معہ المغرب واسالہ ان یسغفرلی ولک فاتیت النبی ۖ فصلیت معہ المغرب فصلی حتی صلی العشاء ثم انفتل فتبعتہ فسمع صوتی فقال من ھذا حذیفة قلت نعم قال ماحاجتک غفراللّٰہ لک ولامک ان ھذا ملک لم ینزل الارض قط قبل ھذہ اللیلة استاذن ربہ ان یسلم علی ویبشرنی بان فاطمة سیّدة نساء اہل الجنة وان الحسن والحسین سیّداشباب اہل الجنة۔ (رواہ الترمذی) ایک دفعہ کا واقعہ ہے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی والدہ سے عرض کیا کہ مجھے اجازت دیجیے کہ میں جناب رسول اللہ ۖ کی خدمت میں حاضر ہو ں اور آپ کے ساتھ نماز پڑھوں اور پھر دُعاء کے لیے درخواست کروں اور دُعا ء یہ کرائوں گا کہ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو بخش دے معاف فرمادے ۔فرماتے ہیں کہ میں آیا اور مغرب کی نماز پڑھی آپ نماز پڑھتے رہے حتی کہ عشا ء کی نماز ہو گئی پھر آپ وہاں سے فارغ ہو کر پلٹے میں بھی پیچھے پیچھے چلا آپ نے میری آواز سُنی چاپ کی، تو چال ہی سے آپ نے انداز ہ فرمالیا کہ یہ فلاں ہیں ۔دریافت فرمایا من ھذا یہ کون ہیں حذیفہ ہیں؟ میں نے کہا کہ جی ہاں۔ دریافت فرمایا کیا ضرورت پیش آئی ہے غفراللّٰہ لک ولامک اللہ تعالیٰ تمہیں اور تمہاری والدہ کو معاف فرمائے مغفرت سے نوازے۔ یہی جملے کہلانے کے لیے تو وہ آئے تھے اور یہی جملے خود