ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
گی حتی کہ اگر تم (مسلمانوں میں ) سے کوئی کسی پہاڑ کے اندر (غار میں)بھی ہوگا تووہ ہواغارکے اندر جائے گی اور اس کو ختم کردے گی ......پھر (جب اس ہوا کی وجہ سے روئے زمین پر کوئی بھی مسلمان باقی نہ بچے گاتو ) صرف بدکردار (کافر )لوگ رہ جائیں گے۔ قیامت کے وقت دنیا میں کس قسم کے لوگ ہوںگے ؟ عن انس ان رسول اللّٰہ ۖ قال لا تقوم الساعة حتی لا یقال فی الارض اللّٰہ اللّٰہ ۔(مسلم) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا قیامت نہیں آئے گی جب تک کہ (ایسا وقت نہ آجائے کہ )دنیا میں اللہ اللہ بالکل نہ کہا جائے(یعنی دنیا میںاللہ تعالیٰ کا نام اسلام کے عقیدے کے ساتھ لینے والا کوئی باقی نہ رہے )۔ عن عبداللّٰہ بن مسعود قال قال رسول اللّٰہ ۖ لا تقوم الساعة الا علیٰ شرار الخلق۔(مسلم) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت نہیں قائم ہوگی مگر بد ترین آدمیوں پر۔ عن عبد اللّٰہ بن عمرو قال قال رسول اللّٰہ ۖ ثم یرسل اللّٰہ ریحا باردة من قبل الشام فلا یبقی علی وجہ الارض احد فی قلبہ مثقال ذرة من خیر او ایمان الا قبضتہ حتی لو ان احدکم دخل فی کبد جبل لدخلتہ علیہ حتی تقبضہ قال فیبقی شرار الناس فی خفة الطیر واحلام السباع لا یعرفون معروفا ولاینکرون منکرا فیتمثل لھم الشیطان فیقول الا تستحیون فیقولون فما تامرنا فیامرھم بعبادة الاوثان وھم فی ذالک دار رزقھم حسن عیشھم ثم ینفخ فی الصور فلا یسمعہ احد الا اصغٰی لیتا ورفع لیتا قال واول من یسمعہ رجل یلوط حوض ابلہ فیصعق و یصعق الناس ثم یرسل اللّٰہ مطرا کانہ الطل فینبت منہ اجساد الناس ثم ینفخ فیہ اخری فاذا ھم قیام ینظرون ثم یقال یا ایھا الناس ھلموا الی ربکم وقفوھم انھم مسئولون۔ (مسلم) حضرت عبداللہ بن عمر ورضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا (قیامت سے پہلے) اللہ