ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
اتباع رسول ۖ ہی حقیقی ذکر ہے جس سے محبوبیت حاصل ہوتی ہے : ذکر رسول کا اہم اور عام درجہ یہ ہے کہ تما م اعضائے ظاہری سے بھی ہو خود حق تعالیٰ نے اس کو ضروری قرار دیا ہے ارشاد ہے : قل ان کنتم تحبون اللّٰہ فا تبعونی یحببکم اللّٰہ آپ کہہ دیجیے اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میرا اتباع کرو اللہ تم کو محبوب بنائیں گے۔ یہاں حکم بھی ہے اور اس پر انعامات بے غایات بھی ہیں کہ محبت و عشق ہی مقبول نہیں ہوگا بلکہ خود اللہ تعالی تم سے محبت فرمانے لگیں گے ۔مرید سے مراد کا درجہ پائو گے محب سے محبوب بن جائو گے پھر اس اتباع میں متفرق درجات ہیں فرائض واجبات سنن مستحبات اور ترک حرام ومکروہ تحریمی وتنزیہی ولا یعنی سب اس میں داخل ہیں جس قدر یہ عملی ذکر رسول ہوگا اسی قدر محبت الٰہی کا غلبہ اور محبوبیت حاصل ہو گی ۔ ذکر رسول کے تینوں درجے اور آلاتِ ذکر کے پورے چھ ذریعوں سے ذکر رسول کرنا ہی کامل اور حقیقی ذکر دین ودنیا میں بے انتہا نافع بلکہ سارے عالم میں بے مثال ہستی بنانے والا ہمیشہ کاتجربہ کیا ہو انسخہ ہے ۔حضور انور ۖ کے بعد سے آج تک جو بھی مسلمان اعلی قسم کا مسلمان بزرگ صالح متقی ولی کامل آپ نے دیکھا یا سنا ہے وہ اسی طرح پورے پورے ذکر رسول او ر اس کے ہر ہر طریقے سے کرنے سے ہی اس کمال پر نظر آیاہے خواہ وہ پیر انِ پیر رحمة اللہ علیہ ہوں یا کوئی اور بزرگ ،یہی ایک کیمیاوی نسخہ ہے یعنی مسلمان کو کا مل ترین مسلمان بنانے کا ذریعہ ہے یہی دین ودنیا کی فلاح وبہبود کی کنجی ہے اسی سے مسلمان پکا مسلمان بنتا ہے اور اسی سے پاکستان پاکستان اور اس کا ہرباشندہ واقعی پاک بن سکتا ہے یہی وہ رازہے جس کی بدولت اُمت ِمحمدیہ علی صاحبہا الصلوة والتحیہ کو خیر البر یہ (تمام مخلوقات سے بہتر ) اور خیر الامم کا تمغہ قبولیت عطا ہواہے۔ ناقص ذکر کرنے سے نقصانات : ذکر رسول ۖ کے اس تفصیلی بیان سے آپ نے دیکھ لیا ہوگا کہ مسلما ن کمال اسلام اسی وقت حاصل کر سکتا ہے جب کہ ذکر رسول ۖ کے تمام شعبوں کو تمام ذرائع سے عمل میں لے آئے اگر کوئی شخص نامکمل نسخہ استعمال کرتا ہے تو نہ وہ نسخہ کا قدر دان ہے نہ اس کو نسخہ سے کوئی فائدہ حاصل ہو سکتا ہے نہ وہ اس کا استعمال کرنے والا شمار ہوسکتا ہے بلکہ حقیقی غور و خوض سے کام لے کر دیکھیں تو وہ نسخہ کو بدنام کرنے کا مجرم ہے اس کی بے تاثیری کاڈھول پیٹ کر دنیا کواس سے محروم کرانے کا مجرم اور خود ناقدری بلکہ توہین کا مرتکب معلوم ہوتاہے اس لیے بڑا زبردست ظلم اور بڑا غلط پروپیگنڈہ ہوگا اگر کوئی شخص ذکر رسول کو صرف کسی ایک شعبہ میں محصور کرکے رکھ دے گا ۔